14 ستمبر ، 2015
اسلام آباد.......تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان لندن سے لوٹے تو سیاسی مخالفین پر حملہ آور ہونے کے لیے تازہ دم ہوکر آئے، ایک ایک کرکے نہیں،بلکہ نام لے لے کر زبانی گولا باری کا نشانہ بنایا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین نہ صرف مخالفین پر برسے بلکہ اپنوں کی بھی کھنچائی کی، کرپشن کے الزام میں نیب کے ہاتھوں گرفتار سابق وزیرضیاء اللہ آفریدی کے بیانات پر ناراضگی کا اظہار کرکے انہیں پارٹی سے نکالنے کا بھی اعلان کردیا۔
خان صاحب نے جمہوریت کے نام پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کی انڈر اسٹینٖڈنگ کا ذکر کیا تو اسے مک مکا قرار دے دیا،بلاول بھٹو کے بیان کو بھی ہنسی میں اڑایا جس میں بقول عمران خان انہوں نے نون لیگ کے سوا باقی جماعتوں سے اتحاد کا عندیہ ظاہر کیا تھا، سندھ میں دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف کارروائیوں پر بھی لب کشائی کی۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی اکٹھی ہوکر نوازشریف پر دباؤ ڈال رہی ہیں کہ فوج کو پیچھے ہٹایا جائے،لگے ہاتھوں کراچی اور سندھ میں ایم کیو ایم کے یوم سوگ پر تبصرہ کچھ اس انداز میں کیا۔
بات ہوئی چیف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کی مقبولیت کی تو خان صاحب نے اس کی وجہ سے بھی آگاہ کردیا، ساتھ ہی رینجرز اور ایجنسیوں کو نہ صرف پنجاب بلکہ اپنے زیر حکومت خیبر پختون خوا میں کارروائیاں شروع کرنے کی دعوت دے ڈالی۔