24 ستمبر ، 2015
کراچی.......ملک بھر کی مویشی منڈیوں میں عیدقرباں کے لیے جانوروں کی خرید و فروخت عروج پر پہنچ چکی ہے،جبکہ کراچی کی مویشی منڈی پہلی بار عید سے پہلے آخری رات تقریباً خالی نظر آرہی ہے۔
دن ڈھلا ہے، لیکن قیمتوں میں اتار کے کوئی امکان نظر نہیں آرہے، بیوپاری لاڈ پیار سے پالے ہوئے جانوروں کو کسی طور کم قیمت بیچنے پر تیار نہیں۔ شام ڈھل گئی ، لیکن یہ نہ سمجھیے گا کہ اب سستا جانور مل جائے گا۔
جی نہیں، سارا سال اپنے جانوروں کو لاڈ پیار سے پالنے والے بیوپاری ، محنت وصولی کے موقع پر کوئی رعایت کرنے کو تیار نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ شام ہونے کو آئی ، لیکن جانوروں کے داموں میں کوئی کمی نہیں آئی۔ بیوپاری کہتے ہیں کہ سارا سال دودھ ملائی اور میوے کھلاکر پالا ہے، قیمت تو پوری ہی وصول کریں گے۔
عید میں رہ گیا صرف ایک دن باقی،لاہور کی بکرا منڈیاں جانوروں سےبھری پڑی ہیں۔خریدارجوق در جوق آتو رہے ہیں،مگر بیوپاری آخری چانس سمجھ کرزیادہ سےزیادہ منافع کمانے کےچکر میں۔
لاہورکی بکرا منڈیوں میں جانور ہی جانور، بکرے، چھترے، کجلے، دُنبے، بیل، سبھی سنت ابراہیمی کی پیروی میں قربان ہونے کےمنتظر ہیں۔ دوردراز علاقوں سےآئے ایسےایسے خوبصورت جانوربھی ،جنہیں لوگ جی بھرکر دیکھتےہیں،مگر قیمتیں بھی ایسی،کہ ہوش اُڑ جائیں۔
بیوپاری کہتےہیں،خریدار تو بہت،مگروہ جانوروں کی قیمت ان کی توقع سےبہت کم لگارہےہیں،انتظارہے،ایسے جوہریوں کا، جو جوہر شناس بھی ہوں۔
خریدار کہتےہیں،پیسے جیب میں ڈال کر پھر رہےہیں، بیوپاریوں کا دماغ آسمان سےنیچےآئےگاتو خریدیں گے۔بکرامنڈیوں میں لگاہےخریداروں کا جمگھٹا۔ مگر خریداری عروج پر پہنچنےکاانتظاربیوپاریوں کو بھی اور خریداروں کو بھی۔