20 مئی ، 2012
اسلام آباد…ترک وزیر اعظم طیب اردگان آج تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں، ان کی اہلیہ ایمان اردگان اور ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی ساتھ ہو گا۔ خداداد صلاحیتوں، جرات اور دانشمندی کی بناء پر ترکی پر ایک دہائی سے آج تک حکومت کرنے والے طیب اردگان اس سے پہلے 2005 کے تباہ کن زلزلے کے بعدمتاثرین زلزلہ سے اظہار ہمدردی کیلئے پاکستان آئے تھے۔انہوں نے متاثرین زلزلہ کیلئے ایک سوپچاس ملین ڈالر امدادبھی دی۔ پھر 11-2010 کے سیلاب میں بھی ترکی پاکستان کی مدد میں پیش پیش رہا۔طیب اردگان ترکی کی حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے چیئرمین ہیں، جو دو ہزار دو، دو ہزار سات اور دو ہزار بارہ کے عام انتخابات جیت چکی ہے۔ طیب اردگان 1988 سے 1994 تک استنبول کے میئر رہے۔ اس دوران انہوں نے شہر کو گندگی، پانی کی قلت، آلودگی، ٹریفک جام جیسے مسائل سے نجات دلائی۔طیب اردگان کے دور حکومت میں ہی ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت کے لئے بات چیت کا عمل شروع ہوا ہے۔2002 ء میں طیب اردگان جب وزیر اعظم بنے تو ترک معیشت کا حال کافی برا تھا جسے انہوں نے سہارا دیا اور بیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی۔ اردگان حکومت کو ساڑھے 23 ارب ڈالر آئی ایم ایف قرض ورثے میں ملا جسے انہوں نے 2010 تک کم کرکے 6 ارب ، 10 کروڑ ڈالر کر دیا اور منصوبے کے مطابق 2013 تک ترکی آئی ایم ایف سے چھٹکارا پا لے گا۔طیب اردگان اسلامی دنیا کے نڈر لیڈر ہیں جنہوں نے اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنی جرات و حیثیت کا احساس دلایا۔طیب اردگان پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس سے بھی خطاب کریں گے جب کہ دونوں برادر اسلامی ممالک باہمی اقتصادی تعاون کے معاہدوں پر بھی دستخط کریں گے۔