30 ستمبر ، 2015
نیویارک........وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان سیکیورٹی کونسل میں اصلاحات کا حامی ہے، سلامتی کونسل طاقت ور ملکوں کا توسیعی کلب نہیں بنایاجانا چاہیے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ کشمیری عوام کےحق خودارادیت کی حمایت کرتےہیں،کشمیربنیادی مسئلہ ہے جسکاحل ہوناچاہیے، مسئلہ کشمیرکےپرامن حل کےلیےکشمیری عوام کی شمولیت ناگزیرہے، ہمارااولین ہمسایہ ،پاکستان اورخطےمیں امن نہیں چاہتا، سرحدی کشیدگی روکنےکےلیےاقوام متحدہ کےمبصرین کومزیدمضبوط بناناچاہیے، لائن آف کنٹرول پرسرحدی خلاف ورزیاں خطےمیں کشیدگی بڑھارہی ہیں، ہمیں سمجھناچاہیے کہ ہمارامشترکہ دشمن غربت ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم ایک ذمے دارجوہری ملک ہیں، پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، آپریشن ضرب عضب دہشتگردی کیخلاف اب تک کاسب سے بڑاآپریشن ہے، آپریشن ضرب عضب اس وقت ختم ہوگاجب ہم اپنےمقاصدحاصل کرلیں گے، ہر شکل میں دہشتگردی کے خلاف لڑینگے، ہمارےدستےدہشتگردوں کیخلاف سب سےبڑےآپریشن ضرب عضب میں مصروف ہیں،ہم نے دہشتگردی کےخلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں،دہشتگردی کی ہرقسم کوجڑسےاکھاڑپھینکناچاہتےہیں۔
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ مسلمانوں کےخلاف ناانصافیوں کوختم کرناہوگا،کچھ ملکوں نےعوام کےحق خودارادیت کوکچل رکھاہے، فلسطین کاالمیہ بہت بڑھ چکاہے، افغانستان میں قومی حکومت کےمثبت نتائج سامنےآئے، ہم دنیاسے دہشتگردی کےخاتمےکےلیےکوشاں ہیں،پرامن ہمسائیگی کی پالیسی پرعمل پیراہیں۔
وزیر اعظم کا نے کہا کہ آج سے 70سال قبل اقوام متحدہ کاقیام عمل میں آیا، اقوام متحدہ دنیا میں تباہ جنگوں کے بعد صورتحال بہتر بنانے کیلئے بنائی گئی تھی، دنیا میں دہشتگردی پھیل رہی ہے ، اقوام متحدہ نےمشکلات کےباوجوددنیابھرکےمسائل حل کرنےکےلیےکام کیا، نصف صدی میں پناہ گزینوں کی تعداد سب سےزیادہ بڑھی ہے ، پاکستان اقوام متحدہ میں جامع اصلاحات کی حمایت کرتاہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ابھی تک مکمل طورپرغربت کاخاتمہ نہیں کیاجاسکا، اقوام متحدہ نےسردجنگ کےدوران دنیاکومحفوظ بنادیا،اس سال پیرس میں ہم ماحولیاتی تبدیلی کے دنیا پر اثرات پر غور کریں گے، اقوام متحدہ کی 70 ویں سالگرہ پر ہمیں دنیا کے نئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہے، درپیش چیلنجزسے نمٹنے کیلئے اقوام متحدہ کو استعمال کرنا چاہیے ، سلامتی کونسل کو زیادہ جمہوری اور موثر بنانے کے حامی ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ داعش کی شکل میں دنیاکوایک نئی دہشت گردی کاسامنا ہے، داعش جیسی تنظیمیں دنیاکےامن کےلیےخطرہ ہیں، انتہاپسندی اوربنیادپرستی کوجڑسےختم کرناہوگا، ہم افغانستان میں امن اوراستحکام چاہتےہیں۔