03 اکتوبر ، 2015
کراچی.........مسافروں کو مشکل سے نجات کون دلائے ۔ فریقین بحران کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہےہیں۔ صدر پالپا کیپٹن عامر ہاشمی کا کہناہے کہ مذاکرات کی دعوت نہیں دی گئی ، ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی نے کہا پالپا بات چیت کرنا ہی نہیں چاہتی ۔
پی آئی اے کے پر کٹ کر رہ گئے ، پائلٹس طیارے اڑانےاور انتظامیہ پائلٹس کی بات سنے کو تیار نہیں ۔ نتیجہ عوام کی خواری ، اور قومی ایرلائن کو خسارہ ۔
معاملہ کے حل کےلیے اب تک انتظامیہ اور پائلٹس ساتھ نہیں بیٹھے تو جیونیوز نے دونوں کا آمنا سامنا کرایا۔ صدر پالپا نے مذاکرات نہ ہونے پر انتظامیہ ، اور ترجمان پی آئی اے نے پالپا کو ذمہ دار ٹہرایا۔
پائلٹ ایسوسی ایشن کے صدر کیپٹن عامر ہاشمی نےقومی ایر لائن کے تمام تر مسائل کو پی آئی اے کی نج کاری کا سوچا سمجھا منصوبہ قرار دیا ۔ ترجمان پی آئی اے نے ان الزامات کی تردید کی ۔
فریقین یہ کہتے تو ہیں وہ مسافروں کو پریشان نہیں کرنا چاہتے مگر نہ پی آئی اے کی جانب سے قدم بڑھایا جارہاہے اور نہ پالپا حج آپریشن ختم ہونے تک اپنا احتجاج موخر کرنےکو تیار ہے ۔ البتہ ایک مثبت پیش رفت یہ ہے کہ پالپا نے چیرمین پی آئی اے کی جانب سے ڈیوٹی کا دورانیہ دس گھنٹے کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔