04 اکتوبر ، 2015
اسلام آباد ......حکومت نے قومی ائر لائن کے پائلٹوں کی نوکری لازمی سروسز میں شامل کرنے اور بیرون ممالک سے پائلٹس لانے پر غور شروع کردیا ہے۔
پی آ ئی اےانتظامیہ اور پالپاکے درمیان تنازع کے باعث اب تک 55سے زائد پروازیں منسوخ اور ائر لائن کو 40کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ذرائع کےمطابق لازمی سروسز میں شمولیت کے حکومتی فیصلے کے بعد پائلٹس ہڑتال نہیں کرسکیں گے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سالانہ 3ارب روپے سے زائد پائلٹوں کو سہولیات کی فراہمی پر خرچ کررہی ہےجبکہ سینئر پائلٹس تنخواہ کی مد میں ساڑھے 15لاکھ روپے سے زائد وصول کررہے ہیں،نئے مطالبات پر عمل سے خزانے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔
ذرائع کے مطابق آج چوتھے روز بھی پروازوں کا شیڈول متاثر ہورہا ہےجس کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہےجبکہ پالپا اور پی آئی اے کےمذاکرات میں تعطل پیدا ہوگیا ہے۔
پالپا کے مطابق بات چیت میں تعطل کی وجہ پائلٹس کی تصاویر جاری کرنا ،لائسنس معطل کرنے کی دھمکی ہےکیونکہ انتظامیہ میں موجود نااہل افراد نوکری بچانے کیلئے مذاکرات ناکام بنانا چاہتے ہیں۔