21 اکتوبر ، 2015
لاہور.......یونانی تہذیب کا سب سے بڑا تحفہ جمہوریت، تو جمہوریت کا حسن بلدیاتی نظام ہے،اس جمہوری حسن کی تکمیل کے لیے پنجاب میں 31 اکتوبر کو بلدیاتی الیکشن کی صورت میں پہلا عملی قدم اٹھایا جا رہا ہے۔
شہروں،قصبوں یا دیہات کی اندرونی صورت حال کو دیکھیں تو مسائل ہی مسائل،سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ،پانی کا نظام خراب،کھیل کے میدانوں کی بدحالی،لائبریریاں اجڑی ہوئیں،صفائی ستھرائی،فلاحی اداروں اور صحت کے بنیادی مراکز جیسے مسائل۔
بلدیاتی نظام ایسا ماحول مہیا کرتا ہےجس میں مقامی منتخب قیادت گلی محلے کے بنیادی مسائل کو حل کرتی ہے۔ آئین کے آرٹیکل 140 اے سے یہ واضح ہے کہ صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کے ذریعے اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کریں گی۔
نظام جمہوریت میں بلدیاتی انتخابات جمہوری کلچر کے فروغ کیلئے نرسری کا کردار ادا کرتے ہیں۔ بلدیاتی نظام ،جمہوریت کے حقیقی معنی یعنی عوام کی حکومت ،عوام کے لئے، کو عملی جامہ پہناتا ہے۔یہ نظام جمہوریت کی مضبوطی کی پہلی سیڑھی بھی تصور ہوتا ہے۔یہی امید پاکستان میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے بھی کی جا رہی ہے۔