27 اکتوبر ، 2015
شانگلہ...... پاکستان کے کئی شہروں میں گزشتہ روز آئے زلزلے کے نقصان واضح ہونے لگے، خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں بڑے زلزلے سے تباہی بھی بڑی ہوئی، جاں بحق افراد کی تعداد ڈھائی سو سے تجاوز کرگئی۔
اسپتال زخمیوں سے بھر گئے، چار ہزار مکانات بھی تباہ ہوئے، بہت سے علاقوں میں اب تک رسائی ممکن نہیں ہوسکی۔
وزیراعظم نوازشریف کو شانگلہ میں زلزلے سے نقصانات پر بریفنگ میں بتایا گیا کہزلزلے کے باعث شانگلہ میں انچاس افراد جاں بحق ہوئے،متاثرہ افراد کو خیمے اور دیگر امدادی سامان فراہم کیا جارہا ہے۔
وزیراعظم نے امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اور کہا بے گھر ہونے والوں کو پہلے سے بہتر گھر بنانےکا معاوضہ دیں گے ،پرویز خٹک کے ساتھ مشاورت کرکے اچھے پیکج کا اعلان کریں گے ۔
وزیراعظم نواز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے شانگلہ پہنچے تو ان کے ہمراہ گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی اور وزیراطلاعات سینیٹر پرویز رشید بھی تھے۔
وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ زلزلے سے شانگلہ میں انچاس افراد جاں بحق ہوئے ،تا ہم غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد پچاس سے زياد ہے، شانگلہ میں دو سو سے زائد امدادی کارکن کام کررہے ہیں ، اور وہاں رات گئے تمام سڑکیں کھول دی گئی تھیں۔
زلزلے سے متاثرہ افراد کو خیمے فراہم کیے جارہے ہيں ، شانگلہ میں آبادیاں پھیلی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات ہيں ، وزیرا عظم کو بتایا گیا کہ بہت سے زلزلہ متاثرین اپنے عزيزوں کے گھروں میں بھی منتقل ہوگئے ہيں ، وزيرا عظم کو بتایا گيا کہ زلزلے سے مکمل تباہ ہونے والے گھروں کے مالکان کو ایک لاکھ اور کم نقصان والے گھروں کو پچاس ہزار روپے دیئے جائيں گے۔
اس موقع پر وزیرا عظم نواز شریف نے ہدایت کی کہ تباہ ہونے والے گھروں کا نقصان پورا کرنے کے لیے تخمینہ لگیا جائے ، امدادی کارروائی میں سردی کو مد نظر رکھا جائے اور متاثرین کو کمبل فراہم کیےجائيں۔