پاکستان
28 اکتوبر ، 2015

کراچی کے 50 بلائنڈ اسپاٹ پر اسٹریٹ کرائم کم نہ ہو سکے

کراچی کے 50 بلائنڈ اسپاٹ پر اسٹریٹ کرائم کم نہ ہو سکے

کراچی.......کراچی تقریباً دو کروڑ کی آبادی کا شہر، اسٹریٹ کرائم کے نام پر وارداتیں کرنے والوں کے لیے سونے کی چڑیا بن چکا۔

ایک رپورٹ کے مطابق شہر کے پچاس مقامات ایسے ہیں، جہاں سی سی ٹی وی کیمرے کی آنکھ موجود نہیںاور بندوق کی نوک پر انہی مقامات پر شہریوں سے لوٹ مار کا بازار گرم ہوتا ہے۔

سی سی ٹی وی کیمرے کسی بھی لٹیرے کے لیے سب سے بڑا دبائو ہوتے ہیں کیونکہ جہاں انہیں پہچان لیا جاتا ہے وہیں وہ اس دبائو کا شکار بھی ہوتے ہیں کہ میڈیا کے ذریعے ان کا اصل چہرہ ہزاروں لوگوں تک پہنچ جائے گا،جن میں ان کے محلے دار، عزیز و اقارب اور گھر والے بھی شامل ہوسکتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ موٹر سائیکل پر دندنانے والے ایسے مقامات نظر میں رکھتے ہیں جہاں ان پر نظر رکھنے والا کوئی نہ ہو،کراچی کی ضلع جنوبی اور شرقی میں ایسے بلائنڈ اسپاٹس کی تعداد سب سے زیادہ ہے،جہاں شاپنگ مالز، دفاتر، تجارتی مراکز بھی موجود ہیں۔

انہی مقامات پر دکانوں میں تو کیمرے نصب ہیں لیکن اگر یہی کیمرے باہر بھی لگ جائیں تو قانون کے ساتھ ساتھ شہریوں کی بھی مدد ہوسکے گی، ان شہریوں کی مدد جو جیب میں نقدی اور ہتھیلی پر جان لے کر باہر نکلتے ہیں۔

مزید خبریں :