02 نومبر ، 2015
کراچی......افضل ندیم ڈوگر...... کراچی میں شہریوں کی سہولت کے لئے خطیر رقم سے تیار کی گئی موبائل ڈرائیونگ لائسنس برانچ پولیس افسران کی باہمی چپقلش کے باعث ایک سال سے بےکار کھڑی ہے۔
موبائل یونٹ سے بنائے گئے تربیتی لائسنس بھی کام میں نہیں لائے گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ستمبر 2014 میں اس وقت کے ایڈیشنل آئی جی ٹریفک غلام قادر تھیبونے ڈرائیونگ لائسنس کارحجان بڑھانے اور مصروف شہریوں کی سہولت کیلئے ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی گشتی گاڑی تیار کرائی تھی، جسے موبائل ڈرائیونگ لائسنس برانچ کا درجہ دیا گیا تھا۔
ٹریفک پولیس کراچی کی اس موبائل ڈرائیونگ لائسنس برانچ نے 5 ستمبر کو پریس کلب کراچی سے کام کا آغاز کیا تھا جس کے بعد اس آن لائن گاڑی کو مختلف تعلیمی اداروں اور اہم مراکز پر لےجاکر شہریوں کے تربیتی ڈرائیونگ لائسنس بنانے کا کام لیا جانے لگا۔
ذرائع کے مطابق اس دوران پولیس کے اعلیٰ افسران کے مابین سرکاری عہدوں کے حوالے سے تنازعات نے جنم لینا شروع کردیا تو گاری بھی اس چپقلش کی بھینٹ چڑھ گئی۔ گاڑی شروع کرنے کے ایک ماہ بعد غلام قادر تھیبو کا ایڈیشنل آئی جی ٹریفک کے عہدے سے تبادلہ ہوگیا اور اس وقت کے ڈی آئی جی لائسنس برانچ نے محکمانہ چپقلش کی وجہ سے اس گاڑی کو کھڑا کرا دیا اور اس پر کام کرنے والے عملے کو متعلقہ برانچ میں ڈیوٹی کرنے کی ہدایت کردی، جس کے بعد سے خطیر رقم کی لاگت سے تیار کی گئی یہ گاڑی بولٹن مارکیٹ کے قریب ایڈیشنل آئی جی ٹریفک کے دفتر میں کھڑے کھڑےخراب سے خراب ہوتی گئی۔
ایک سال گزر جانے کےبعد اس تباہ اور خستہ حال گاڑی کو ایڈیشنل آئی جی ٹریفک کے دفتر کے احاطے سے ڈرائیونگ لائسنس برانچ کلفٹن منتقل کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس گاڑی کو کھڑا کئے جانے کے بعد ایک ماہ کے دوران اس کی مدد سے بنائے گئے تربیتی لائسنس بھی کام میں نہیں لائے گئے اور وہ لائسنس لے کر برانچ میں جانے والے شہریوں کا ڈیٹا ہی نہیں مل سکا تھا، جس کی وجہ سے ایسے شہریوں کے تربیتی لائسنس دوبارہ بنائے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق اب ٹریفک پولیس کی جانب سے ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے والے ڈرائیوروں کو گرفتار کرنے کے احکامات کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد لائسنس بنوانے کے لئے پیر کو ڈرائیونگ لائسنس برانچز پہنچی اور انہیں کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا تو پولیس حکام کو لائسنس بنانے کےلئے اپنے محدود وسائل کا خیال آیا اور اس سلسلے میں طرح طرح کے اقدامات سامنے آ رہے ہیں۔ اس جانب توجہ مبذول کرانے اور سوال کرنے پر ایڈیشنل آئی جی ٹریفک خادم حسین بھٹی نے اس نمائندے کو بتایا کہ اس وین کو استعمال میں لانے کے لئے وہ فوری اقدامات کا حکم دے رہے ہیں۔