06 نومبر ، 2015
لاہور.......لاہورکےعلاقے گجر پورہ میں معصوم بچی کے قتل کیس میں ڈرامائی موڑ آگیا، 4 سال کی بھتیجی کے قتل کے الزام میں گرفتار چچی اپنے بیان سے مکر گئی، ملزمہ فرح نے کل گرفتاری کے بعد بچی کے قتل کا اعتراف کیا تھا ۔
ملزمہ نے آج اپنے دو بھتیجوں قدیر اور مومن کو بھی قتل میں ملوث قرار دے دیا۔ ملزمہ کا کہنا ہے کہ قدیر اور مومن نے عارفہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا ۔ ملزمہ فرح کے متضاد بیانات اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کے شبہے نے اس کیس میں نئے سوالات کھڑے کردیئےہیں ۔
پولیس حراست میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ملزمہ فرح نے بتایا کہ اس کا بچی کی ماں سے اکثر جھگڑا رہتا تھا، بھاوج کی لڑائیوں پر کئی بار شوہر کو شکایت کی لیکن کچھ نہ ہوا ،بھاوج سے بدلہ لینے کیلئے اس کی بیٹی کےمنہ پر کپڑا رکھ کراس کاسانس بند کر دیا۔
ملزمہ نے پہلے بیان کے بعد دوسرے بیان میں یہ کہا کہ اس قتل میں اس کے شوہر کے دو بھتیجے قدیر اور مومن بھی تھے۔ بےدردی سے قتل کی گئی بچی عارفہ کے والدین غم سے نڈھال ہیں،بچی کی ماں نے اپیل کی ہے کہ ملزمہ کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
ملزمہ فرح خود بھی دو بچوں کی ماں ہے،اسےکل مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ روایتی خاندانی رنجش پر 4 سال کی معصوم بچی کا قتل انتہائی سنگدلانہ اقدام کے ساتھ بیمار ذہنیت کی بھی عکاسی کرتا ہے۔