24 مئی ، 2012
اسلام آباد … قومی اسمبلی کی اسپیکر نے وزیراعظم کے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو نہ بجھوانے کا فیصلہ کیا ہے،انہوں نے 5 صفحات پر مشتمل 11 نکاتی رولنگ میں کہا کہ وزیر اعظم کی ناہلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 کی شق 2 کے تحت وزیر اعظم گیلانی کی بطور رکن قومی اسمبلی نااہلی کا سوال نہیں اٹھتا، رولنگ میں کہا گیا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ آرٹیکل 63 کی شق ون، جی اور ایچ کے تحت یہ الزامات منسلک نہیں ہوتے، اس لئے وزیر اعظم کی نااہلی کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا۔ اسپیکر نے اپنی رولنگ میں کہا ہے کہ انہوں نے عدالت کے مختصر اور تفصیلی فیصلے کا جائزہ لیا اور توہین عدالت سے متعلقہ شقوں کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ رولنگ میں کہا گیا کہ آرٹیکل 63 ون جی اور ون ایچ کی رو سے اسپیکر کا کوئی کردار نہیں بنتا۔ اسپیکر نے مزید کہا کہ اسسٹنٹ رجسٹرار کے ذریعے بجھوائے گئے فیصلے کے طریقہ کار پر تحفظات ہیں، رجسٹرار کی طرف سے بھیجا گیا فیصلہ اقدار کے منافی ہے ، ان کے پاس کوئی ریفرنس آتا ہے تو وہ اسی طرح چیف الیکشن کمیشن کو بجھوانے کی پابند نہیں، اسپیکر محض ایک پوسٹ افسر کا کام نہیں کرسکتیں۔ اسپیکر نے کہا کہ انہوں نے توہین عدالت سے متعلقہ شقوں کا تفصیلی جائزہ لیا ہے، جاوید ہاشمی کیس میں بھی سابق اسپیکر نے رولنگ دی تھی کہ وہ سزا کے باوجود نااہل نہیں ہوئے، جاوید ہاشمی کے 2004ء میں قائد ایوان کیلئے کاغذات نامزدگی تسلیم کیے گئے، اسپیکر نے اپنی رولنگ میں کنور انتظار محمد خان بنام فیڈریشن آف پاکستان کا حوالہ بھی دیا ۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کا مکمل متن