پاکستان
07 نومبر ، 2015

بچوں سے جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات

بچوں سے جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات

کراچی........والدین ہوشیار ہو جائیں، اپنے بچے کو کسی کے ساتھ اکیلا نہ چھوڑیں چاہے وہ کوئی قریبی شخص یا گھریلو ملازم ہی کیوں نہ ہو ۔

پاکستان میں روزانہ دس بچے جنسی زیادتی کا شکار ہوتے ہیں، بچوں سے زیادتی کے چالیس فی صد واقعات شہروں میں ہوئے، زیادہ تر واقعات میں گھریلو ملازمین ملوث تھے۔

پاکستان میں ہر سال معصوم ذہنوں اور پھول جیسے جسموں کو روندا جاتا ہے اور ان کے تابناک مستقبل کو تباہ کردینے والے درندوں کو روکنے والاکوئی نہیں ، غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں سال دو ہزار چودہ میں ہر روز دس بچے ، ان درندوں کی وحشت ناک ہوس کا نشانہ بنے ۔ دس میں سے چار بچوں کی معصومیت کا گلا شہری علاقوں میں گھوٹا گیا۔

ایک اور خوفنکا انکشاف یہ ہے کہ معصوم ذہنوں میں خوف کے سناٹے پھیلانے والے ساٹھ فیصد واقعات میںگھر میں کام کرنے والے ملازم ملوث ہوتے ہیں۔ اعدادو شمار کے مطابق پاکستان میں بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔ دو ہزار تیرہ سے سترہ فیصد زیادہ معصوم دو ہزار چودہ میں اس کی بھینٹ چڑھے ہیں۔

ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی کے خالف قانون سازی اور ان پر عملدرآمد ضروری ہے لیکن گم نامیوں کے اندھیروں سے بچانے میں نہ صرف قانون بلکہ سب سے پہلے والدین کو ہی اپنے جگر گوشوں کی حفاظت کرنا ہوگی ۔ گھریلو ملازموں سے احتیاط برتنے کی تربیت، ذہنی طور پر مضبوط اور اپنی حفاظت خود کرنے کی ٹریننگ دینا ہوگی۔

مزید خبریں :