دنیا
10 نومبر ، 2015

افغانستان میں لڑکی کو سنگسار کرنے کا واقعہ مغربی میڈیا کی شہ سرخیوں میں

افغانستان میں لڑکی کو سنگسار کرنے کا واقعہ مغربی میڈیا کی شہ سرخیوں میں

کراچی…ساگر سہندڑو…گزشتہ ہفتے سوشل میڈیاپر جاری کی گئی ایک ویڈیو نے دنیا کے حساس دل لوگوں کا ضمیر ایک بار پھر جھنجھوڑا ڈالاہے۔ جاری کی گئی وڈیو میں مردوں کا ایک ہجوم ایک لڑکی کو سنگسار کررہا ہے جبکہ انہی لوگوں میں سے کسی ایک نے اس دل خراش واقعے کی ویڈیو ریکارڈ کی ہے۔

برطانوی اخبار ”ڈیلی مرر“کے مطابق ہجوم کی جانب سے پتھر مار مار کر ہلاک کی گئی جوان لڑکی کی شناخت 21 سالہ رخسانہ کے نام سے ہوئی ہے جس کی گھروالوں نے زبردستی بڑی عمر کے ایک مرد سے شادی کروادی تھی۔پسند کی شادی نہ ہونے کے سبب رخسانہ پر الزام ہے کہ اس نے کسی اورہم عمر لڑکے کے ساتھ تعلقات قائم کئے جو عشق میں تبدیل ہوگئے۔

اخبار کے مطابق نامعلوم افراد نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ رخسانہ کو ہم عمر غیر محرم لڑکے کے ساتھ رنگے ہاتھ گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعدقانون کے تحت رخسانہ کو سزا دی گئی ہے۔

ادھر لڑکے کو بھی کوڑے لگائے گئے تھے لیکن اس کو سنگسار نہیں کیا گیا۔اخبار کے مطابق افغان لڑکی رخسانہ کو مقامی مذہبی رہنماؤں اور طالبان کے مقامی لیڈرز کے سامنے پتھر مار مار کر ہلاک کیا گیا۔

ایک اور برطانوی اخبار” ڈیلی میل“ کے مطابق جوان لڑکی رخسانہ کو سنگسار کرنے کا یہ واقعہ اکتوبر کی 25 تاریخ کو افغان صوبے ”غور“ کے دارالحکومت ”غورد دانستے“ کے نواحی اور پہاڑی علاقے ” فیروز کوہ “ میں پیش آیا۔

’ریڈیو فری یورپ‘ کی جانب سے جاری کردہ30 سیکنڈ دورانئے کی ویڈیو میں لڑکی بار بار رحم کی اپیل کرتی نظرآرہی ہے۔

صوبائی گورنر سیما جوئندا نے عرب ٹی وی” الجزیرہ“ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رخسانہ کو سنگسار کئے جانے کایہ پہلا واقعہ ہے لیکن اس کو ہم آخری واقعہ نہیں کہہ سکتے۔

افغانستان کی اکیلی 2 خواتین گورنرز میں سے ایک خاتون گورنر سیما جوئندا کا کہنا تھا کہ پورے افغانستان میں خواتین کے لیے مسائل ہیں لیکن ” غور“ صوبے میں زیادہ مسائل ہیں۔

صوبائی گورنر نے مطالبہ کیا کہ غور ریاست میں امریکی اور افغان ملٹری طالبان کے خلاف آپریشن کریں۔

مزید خبریں :