28 نومبر ، 2015
کراچی.....سال 2015 بھی پاکستان میں صحافت سے وابستہ افراد کیلئے خطرات سے پُر رہا اور کئی صحا فیوں کو موت کی نیند سلا دیا گیا۔
رواں برس ملک کے مختلف حصوں میں میڈیا سے وابستہ متعدد افراد اور ڈی ایس این جی وینز کو نشانہ بنایا گیا، جن میں کئی ورکر اپنی جان سےہاتھ دھو بیٹھے۔
24 نومبر کو ایک مقامی ٹی وی کے لئے کام کرنے والے 42 سالہ صحافی حفیظ الرحمان کو کوہاٹ میں ان کے گھر کے قریب فائرنگ کرکے شہید کیا گیا۔
3 نومبر کو ایک مقامی اخبار کے لیے کام کرنے والے صحافی زمان محسود کو ٹانک میں ایک حملے میں نشانہ بنایا گیا،وہ صحافت کے ساتھ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق سے بھی وابستہ تھے۔
رواں سال 9 ستمبر کو نارتھ کراچی کے علاقے میں دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے سینئر صحافی آفتاب عالم کو شہید کر دیا ۔ آفتاب عالم کئی سال تک جیو نیوز سے بھی وابستہ رہے۔
8 ستمبر کو بہادر آباد کے علاقے میں موٹر سائیکل سوار دہشتگردوں نے جیو نیوز کی ڈی ایس این جی وین پر فائرنگ کرکے جیو نیوز کے سیٹیلایٹ انجینئر ارشد علی جعفری کو شہید کردیا جبکہ ڈرائیور زخمی ہوا تھا۔
ماہ ستمبر ہی میں لیاقت آباد کے علاقے میں سما ٹی وی کی ڈی ایس این جی وین پر فائرنگ کی گئی ۔ تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔