30 نومبر ، 2015
کراچی ......پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کو پولیس نے سٹی کورٹ میں پیش کردیا ہے ،عدالت کے روبرو تفتشی افسرنے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم نےجرم کا اعتراف کرلیا ہے۔
سابق وفاقی وزیرپٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت میں پیش کیا گیا ،جہاں پولیس نے ان کا 164کے تحت بیان ریکارڈ کیا ,جس میں انہوں نے جرم کا اعتراف کیا ہے۔
چار روز قبل کراچی میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا جس کے بعد انہیں گلبرگ تھانے منتقل کردیا تھا ،جہاں ان کی گرفتاری ظاہر کرکے ان سے تفتش کی گئی ۔
عدالت سے سندھ کے پراسیکیوٹر جنرل شہادت اعوان کی طرف 4 روزکا ریمانڈمانگنے پر رینجرز کے خصوصی پراسیکیوٹر حبیب احمد نے اعتراض کیا تھا کیونکہ پولیس اور رینجرز نے عدالت میں 14روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی ،جسے پراسیکیوٹر نے کمرہ عدالت میں تبدیل کردیا تھا ۔
26اگست کو ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے دفتر سے رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کو تحویل میں لیا تھا ،ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے نجی ہسپتال میں دہشت گردوں کا علاج کیا ہے۔
بدھ کی شب ڈاکٹر عاصم کو رینجرز کی تحویل میں 90 روزہ ریمانڈ پورا ہونے کے بعد انھیں گلبرگ تھانے لایا گیا تھا جبکہ ان کیخلاف نارتھ ناظم آباد کے تھانے میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا،ڈاکٹر عاصم حسین 2009 میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سندھ سے سینیٹر منتخب ہوئے اور وہ 2012 تک وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل رہے۔
ڈاکٹر عاصم حسین کا شمار سابق صدر آصف زرداری کے قریبی رفقا میں ہوتا ہے اور سندھ حکومت نے 2013 میں انہیں سندھ کے ہائر ایجوکیشن کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔