07 دسمبر ، 2015
واشنگٹن.......امریکی ایوان نمائندگان کی ہوم لینڈ سیکیورٹی کمیٹی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ سان برنارڈینو میں فائرنگ کے واقعے میں تاشفین ملک کے ملوث ہونے کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا تھا۔
برطانوی چینل سے گفتگومیں مائیکل مک کال کا کہنا تھا کہ امریکی تفتیش کاروں کو شبہ ہے کہ تاشفین ملک ،اپنے شوہر سے متاثر ہوکے انتہاپسندی کی طرف مائل ہوئی ، اس کے شوہرکا امریکا میں ہی بنیاد پرستی کی طرف رجحان ہوا ۔
ان کا کہنا تھا کہ رضوان فاروق کے پاس سے جو اسلحہ ملا وہ اس کے لیے اپنی آمدنی سے خریدنا نا ممکن تھا ۔ اسلحے کی خریداری کے لیے اس کے پاس رقم کہاں سے آ ئی ۔دہشت گردی میں مالی معاونت کی بھی تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والے جوڑے کے زیر استعمال کمپیوٹرز اورڈیوائسز کا فارنزک ٹیسٹ بھی کرایا جا رہا ہے جبکہ ان کے داعش سے روابط کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے ۔