07 دسمبر ، 2015
اسلام آباد..... اسلام آبادکی انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کے نامزد ملزمان معظم علی، خالد شمیم اورمحسن علی کو 7روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا ۔
ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت میں لایا گیا۔ انسدادد دہشت گردی عدالت کے جج کوثر عباس نے ایف آئی اے کی 10روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی سماعت کی اور تینوں گرفتار ملزمان کو 7روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا۔
ایف آئی اے نے حکومت پاکستان کی مدعیت میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین سمیت سات افراد کے خلاف عمران فاروق کے قتل کا مقدمہ ہفتے کے روزدرج کیا تھا، ملزمان کے خلاف قتل، پاکستان کے خلاف سازش اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں الطاف حسین، محمد انور،افتخار حسین، معظم علی، خالد شمیم، کاشف خان کامران اورمحسن علی کو ملزم نامزد کیا گیا ہے، مقدمہ زیرحراست ملزمان سے تفتیش کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں درج کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ و ڈیوٹی جج اسلام آباد حیدر علی نے ایم کیو ایم کے رہنماڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں تین ملزمان کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا تھا، اس موقع پر سکیورٹی کیلئے رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
سماعت کے دوران ایف آئی اے کے تفتیشی افسر اور قانونی ٹیم نے موقف اختیار کیا کہ تینوں ملزمان کو متعلقہ عدالت میں پیش کرنا ہے اس لئے ملزمان کو راہداری ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو ہدایت کی تھی کہ ملزمان کوکل متعلقہ عدالت کے روبرو پیش کرے۔