دنیا
07 دسمبر ، 2015

تہران، اسلام آباد کی طرف سے گیس پائپ لائن کی تکمیل کا منتظر

 تہران، اسلام آباد کی طرف سے گیس پائپ لائن کی تکمیل کا منتظر

کراچی…..رفیق مانگٹ… امریکی پابندیوں کے خاتمے کے باوجود ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔ تہران اسلام آباد کی طرف سے گیس پائپ لائن کی تکمیل کا منتظر ہے۔ ایران نے واضح کیا ہے کہ وہ پاکستان میں گیس پائپ لائن کی تعمیر کا مالی بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔گیس پائپ لائن منصوبے میں تاخیر کی صورت میں پاکستان پر جرمانہ عائد کرنے کے بیان پر ایران نے انکار کیا ہے۔

ایرانی اخبار”تہران ٹائمز“ کے مطابق ایران کی نیشنل گیس ایکسپورٹ کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر علی رضا کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کی تکمیل کے لئے اسلام آبا د کی طر ف سے سرمایہ کار تلاش کرنے کا انتظار کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں پاکستان ہمیشہ سے کہتا آرہا ہے کہ ایران پر عائد پابندیوں کی وجہ سے وہ گیس پائپ لائن کیلئے سرمایہ کار کو تلاش نہیں کر سکتے لیکن اب تو ایران سے پابندیوں کو ہٹا لیا گیا ہے، اس کے باوجود پاکستان میں واقع گیس پائپ لائن کو مکمل کرنے کی اسلام آباد کی طرف سے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی جارہی۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی معاہدے کے مطابق گیس پائپ لائن کی تعمیر کی مالی ذمہ داری ایران پر نہیں آتی اور نہ وہ اس کو اٹھا سکتا ہے۔تاخیر کے لئے پاکستان پر جرمانہ عائد کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایران کی طرف سے پاکستان پر جرمانے عائد کرنے کا کبھی نہیں کہا گیا۔

گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لئے ایران اور پاکستان نے 1995میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس کے بعد ایران نے اس منصوبے کو بھارت تک توسیع دینے کی تجویز پیش کی اور فروری1999میں ایران اور بھارت کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کئے گئے لیکن امریکی دباوٴ پر بھارت 2009 میں اس منصوبے سے نکل گیا۔

ایران اپنی سرزمین پر پائپ لائن کے 900 کلومیٹر حصے کی تعمیر مکمل کرچکا ہے تاہم پاکستان میں پائپ لائن کے 700 کلومیٹر کی تکمیل باقی ہے۔

مزید خبریں :