08 دسمبر ، 2015
واشنگٹن .........امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے کہاہے کہ امریکی ریاست کیلی فورنیا میں فائرنگ کرنے والے جوڑے نے حملے سے کئی دن قبل ہدف کو نشانہ بنانے کی مشقیں کی تھیں۔
کیلی فورنیا کے علاقے سان برناڈینو میں ذہنی مسائل اور بیماریوں کا شکار افراد کی مدد کے مرکز پر ہونے والے حملے میں 14 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس واقعے کے بعد یہ دونوں حملہ آور پولیس کے ساتھ ہونے والے مقابلے میں مارے گئے تھے۔
ایف بی آئی کے لاس اینجلس دفتر کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈیوڈ بوڈچ کا کہنا ہے کہ تاشفین ملک اور ان کے شوہر سید رضوان فاروق لاس اینجلس کے علاقے میں واقع رینجز گئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ دونوں شدت پسندی کی جانب مائل تھے اور ایسا ’کچھ عرصے‘ سے تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ تاحال انھیں ایسے شواہد نہیں ملے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہو کہ حملوں کی منصوبہ بندی بیرون ملک کی گئی تھی۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ انھیں اس جوڑے کے گھر سے 19 پائپ بھی ملے ہیں جس سے بم تیار کیے جاسکتے تھے۔
ادھر اے بی سی نیوز نے اس جوڑے کی شکاگو کے او ہارے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 27 جولائی 2014 کو لی گئی تصویر بھی حاصل کی ۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سید رضوان فاروق سعودی عرب گئے تھے اور دو ہفتے قیام کے بعد تاشفین ملک کے ہمراہ واپس آئے تھے۔