12 دسمبر ، 2015
حیدرآباد......رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے سندھ حکومت اور وفاق میں ٹھن گئی۔وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ کو جو کرنا ہے کر گزریں لیکن دھمکیاں نہ دیں۔
مشیراطلاعات سندھ مولابخش چانڈیو کا چوہدری نثار کی پریس کانفرنس کے جواب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ وزیر داخلہ جو آپشن استعمال کرنا چاہتے ہیں کر لیں،جو ویڈیو چلانی ہے چلا لیں ،رینجرز کے اختیارات کو اسمبلی میں لے جانا آئینی تقاضا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کو بیانات میں احتیاط کرنی چاہیے، مسئلے کی حساسیت کو محسوس کریں، چوہدری نثار ایک سیاسی جماعت کے وزیر داخلہ ہیں، ہمارے بھی وزیر داخلہ ہیں، وزیر داخلہ اپنی پارٹی مفاد کو دیکھیں گے، ہماری پارٹی کے مفاد کو نہیں دیکھیں گے، ان کی جماعت کو سندھ میں کوئی حیثیت حاصل نہیں۔
مشیراطلاعات نے کہا کہ کراچی کی بڑی جماعت نے آپریشن کا مطالبہ کیا، ہم نے حمایت کی،رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کوششوں سے امن وامان کی صورتحال بہترہوئی، وزیراعلیٰ سندھ سمیت کسی رہنما نے رینجرز کی کارروائی پربے اعتمادی ظاہرنہیں کی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم رینجرزکو کراچی میں لے کر آئے، اختیار دیا، آپریشن کی حمایت کی، اب بھی رینجرز کو اختیارات دیں گے، کراچی آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا،ہم آپریشن کی حمایت کرتے ہیں،رینجرز ،پولیس کی کارروائیوں سےمطمئن ہیں، قانونی ضرورت کے پیش نظرمعاملہ اسمبلی میں لے کرجارہے ہیں، سندھ اسمبلی سے رینجرز اختیارات سے متعلق بل کی توثیق کرالیں گے،ہمارے پاس اکثریت ہے،بل اسمبلی سے پاس ہوجائے گا۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ لیاری پی پی کا علاقہ ہے،سب سے زیادہ کارروائیاں وہاں کی گئیں،ہم نے تحفظات کا اظہارکیا مگرہڑتالیں اور احتجاج نہیں کیا،ہم نے آپریشن میں رکاوٹ نہیں ڈالی۔
ان کا کہنا تھا کہ بعض لوگ جمہوریت کے خلاف سازش کرتے ہیں،بعض لوگ ٹی وی پرحکومت کے خاتمے کا جون،جولائی تک کا وقت دیتے ہیں،جن لوگوں کو جمہوریت اچھی نہیں لگتی وہ اس معاملے کو متنازع بنارہے ہیں۔
مشیراطلاعات سندھ نے کہا کہ چوہدری صاحب دھمکیاں دینا آپ کو زیب نہیں دیتا،کہیں آگ پھیلے نہ پورے چمن میں، میرا گھرجلانے کی کوشش نہ کرنا،تنقید کی وجہ سے آپ اسمبلی اور سینیٹ سے بھاگتے ہیں ،آپ کو جمہوریت اچھی نہیں لگتی، پھاؤڑے لیکر اسے کھودنے کےلیے آگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری صاحب آپ کے علاقوں میں دودھ کی نہریں نہیں بہتیں،ہمارے علاقوں میں تھانوں میں مقابلے نہیں ہوتے،ہمارے علاقوں میں اقلیتوں پرحملے نہیں ہوتے،کراچی آپریشن جاری رہے گا،ہماری رینجرز کو متنازع نہ بنائیں ۔
مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس اور رینجرز کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،احتساب کے چیمپئن اداروں نے 60 سالوں میں کرپشن ختم کیوں نہ کی، کرپشن سے متعلق کارروائیاں رینجرز کا مینڈیٹ نہیں۔
مولا بخش چانڈیو کہتے ہیں کہ ہم آئین کے تحت اسمبلی کو مانتے اور اس کے ساتھ چلتے ہیں، اپنے اداروں سے بات کرنا کو ئی جرم نہیں، اگر ہمارے کہیں تحفظات ہیں تو ہم آپریشن کی راہ میں کبھی رکاوٹ نہیں بنے،اندرون سندھ جانے والے دہشت گردوں کےخلاف بھی کارروائی ہوگی،ادارے اپنے مینڈیٹ کے تحت کام کریں۔