پاکستان
13 دسمبر ، 2015

گلشن اقبال میں پھٹنے والی پائپ لائن کی مرمت نہیں کی جاسکی

گلشن اقبال میں پھٹنے والی پائپ لائن کی مرمت نہیں کی جاسکی

کراچی.........کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں گزشتہ روز پھٹنے والی پائپ لائن کی مرمت اب تک نہیں کی جاسکی ۔ کئی سڑکیں بدستور زیرآب ہیں ۔ ایم ڈی واٹر بورڈ کہتے ہیں مرمت کے کام میں چوبیس سے چھتیس گھنٹے لگیں گے ، اردو یونی ورسٹی کےسامنے پانی جمع ہونے سے ٹیسٹ کےلیے آنے والوں کو مشکلات ۔دو طالبات نالےمیں گرگئیں۔

کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں گزشتہ روز پھٹنے والی 84 انچ قطر پانی کی پائپ لائن کی مرمت کا کام جاری ہے، جبکہ یونی ورسٹی روڈ پر مختلف والز سے بھی پانی کا اخراج شروع ہوگیا ہے۔ پانی جمع ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔

گزشتہ روز گلشن اقبال بلاک 10 میں مرمتی کام کے دوارن واٹر بورڈ 84 انچ قطر کی لائن پھٹنے کے بعد متعدد والز سے بھی پانی کا رساو جاری ہے ۔ لائن پھٹنے سے علاقے کی گلیاں اور یونیورسٹی روڈ تالاب کا منظر پیش کرنے لگے۔ چیف انجینئرواٹر بورڈ سکندر علی زرداری کا کہنا تھاکہ دھابیجی سے کراچی کو پانی فراہم کرنے والی پائپ لائن کا 16 فٹ کا حصہ متاثر ہوا ہے۔

یونیورسٹی روڈ پر جمع ہونے والے پانی کی نکاسی کا کام جاری ہے۔پانی بھر جانے کے باعث وفاقی اردو یونیورسٹی میں انٹری ٹیسٹ کے لیے آنے والے طلبا کو مشکلا ت کا سامنا ہے۔ جبکہ جمع ہونے والے پانی میں بچوں نے نہانا شروع کردیا ہے۔

ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق پائپ لائن پھٹنے سے 8 کروڑ گیلن زاید پانی ضائع ہوگیا ہے۔ پائپ لائن پھٹنے سے گلشن اقبال، لیاقت آباد، عائشہ منزل، عزیزآباد، ضلع وسطی ، غربی ، شرقی کے علاقے جمشید ٹاوٴن ، اولڈ کلفٹن ، ڈیفنس ہاوٴسنگ اتھارٹی ، لیاری ، شیرشاہ ، پاک کالونی کے علاقے متاثر ہوئے ہیں ۔

مزید خبریں :