14 دسمبر ، 2015
کراچی......رینجرز اختیارات میں توسیع کی قرارداد آج بھی سندھ اسمبلی میں نہ آسکی۔ قرارداد لانے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا ۔اسپیکر نے کہا ایسا کوئی معاملہ ایجنڈے میں شامل نہیں ۔ اجلاس کل تک ملتوی کردیا۔
رینجرز اختیارات سے متعلق قرارداد آج بھی سندھ اسمبلی میں پیش نہیں کی گئی، اسپیکر آغا سراج درانی نے سب کو ہری جھنڈی دکھادی، اپوزیشن ارکان کا شور شرابا، ایوان مچھلی بازار بن گیا۔فنکشنل لیگ ، پی ٹی آئی اور ن لیگ کے ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے ۔ایوان کی کارروائی چلنے نہ دی ۔ایم کیو ایم کے اراکین صوبائی اسمبلی اہم معاملے سے لاتعلق رہے اور احتجاج سے کنی کتراگئے۔
سندھ اسمبلی کا ایوان ’’کرپشن کا جو یار ہے غدار ہے،دہشتگردوں کا جو یار ہے غدار ہے‘‘ کہ نعروں سے گونجتا رہا۔اس جلتی پر تیل کا کام جناب اسپیکر کی جانب سے کہے گئے ان الفاظ نے کیاکہ رینجرز سے متعلق قرارداد تو آج کے ایجنڈے کا حصہ ہی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایوان کا بزنس زیاد ہ ضروری ہے۔
آغا سراج درانی نے ایوان میں موجود دو سابق وزراء اعلیٰ لیاقت علی خان جتوئی اور ارباب غلام رحیم سے بھی کہا کہ وہ اپنے اپنے ارکان کو خاموش کروائیں۔
ایک طرف یہ ہنگامہ جاری تھا تو دوسری جانب کراچی آپریشن کے کپتان سائیں قائم علی شاہ ایوان میں چپ کا روزہ رکھے بیٹھے رہے۔ شور شرابا زیادہ بڑھا تو پہلے اسپیکر نے اپوزیشن ارکان کے مائیک بند کروائے،بعد میں گھیراؤ کیے جانے پر اجلاس ہی کل صبح دس بجے تک کیلئے ملتوی کرڈالا یعنی رینجرز اختیارات کا معاملہ اب کل تک کیلئے پھر ٹل گیا۔