16 دسمبر ، 2015
نیویارک........ صحافیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی تنظیم کا کہنا ہے کہ چین اور مصر ان ممالک میں سرفہرست ہیں جہاں صحافی جیلوں میں بند ہیں ۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے( کی طرف سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال یکم دسمبر تک 28 ممالک میں 199 صحافیوں کو قید کیا گیا جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 221 تھی۔تنظیم کا کہنا ہے کہ چین دوسرے سال بھی ان ممالک میں سرفہرست ہے جہاں 49 صحافیوں کو جیل میں بند کیا گیا جس کی ایک وجہ چین کی معیشت کے کمزور ہونے کی خبروں سے متعلق حساسیت کو قرار دیا گیا ہے۔
سی پی جے کا کہنا ہے کہ قاہرہ نے 23 صحافیوں کو قید میں رکھا ہے اور صدر عبدالفتح السیسی قومی سلامتی کےبہانے اختلاف رائے کو دبا رہے ہیں, مصر میں 2012 تک کوئی بھی صحافی اپنے کام کی وجہ سے جیل میں بند نہیں تھا۔ایران صحافیوں کو قید کرنے کے لیے ریاست مخالف الزامات کا استعمال کرتا ہے اگرچہ ایران میں قید صحافیوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہو کر 19 رہ گئی جو کہ 2014 میں 30 تھی۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ اریٹیریا دنیا میں منصفانہ عدالتی کارروائی کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والا ملک ہے جہاں 17 صحافیوں کو قید کیا گیا جن میں کسی ایک پر بھی کھلے عام نہ تو کوئی الزام عائد کیا گیا اور نہ ہی انہیں کسی عدالت کے سامنے مقدمے کے لیے پیش کیا گیا۔ترکی میں 14 صحافی قید ہیں جن میں وہ دو صحافی بھی شامل ہیں جن پر جاسوسی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔