16 دسمبر ، 2015
پیرس........سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں دہشت گردی مخالف اسلامی ممالک کا نیا اتحاد داعش کے خلاف جنگ کے لیے معلومات کا تبادلہ کرے گا،فورسز کو تربیت دے گا، انھیں مسلح کرے گا اور اگر ضروری ہوا تو فوج بھی بھیجے گا۔
انھوں نے پیرس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور امریکا کی قیادت میں اتحاد میں شامل دوسرے خلیجی ممالک متحدہ عرب امارات ،قطر اور بحرین شام میں داعش کے خلاف جنگ کے لیے خصوصی فورسز بھیجنے پر غور کررہے ہیں۔اس حوالے سے ابھی مشاورت جاری ہے۔
سعودی عرب نے قبل ازیں منگل کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان سمیت 34 اسلامی ممالک پرمشتمل فوجی اتحاد کے قیام کا اعلان کیا ہے۔امریکا نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔عادل الجبیر نے نیوزکانفرنس میں اس کے خدوخال بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم ممالک کا اتحاد جنگجووں کے خلاف جنگ میں بڑی طاقتوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔اب مسلم دنیا کے لیے یہ وقت آگیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہوجائے۔
ان سے جب سوال کیا گیا کہ کیا جنگجووں سے لڑنے کے لیے برسرزمین فوجی دستے بھیجے جاسکتے ہیں تو انھوں نے کہا کہ کوئی بھی چیز خارج از امکان نہیں ۔ نیا اتحاد سنی یا شیعہ نہیں ہے۔