25 دسمبر ، 2015
ماسکو......روس کےصدرولادیمرپوٹن نے کہاہے کہ دہشتگردی کےخلاف اتحاداقوام متحدہ کےتحت بنایاجاناچاہیے۔بھارتی وزیراعظم سےملاقات میں انہوں نے دفاع اورتوانائی کےاہم سمجھوتےبھی کیے۔
روس نےبھارت پراپنےدروازے پوری طرح کھول کراسےپھرسےاپنابنانےاور امریکا کی جانب سرکنے سے روکنے کی کوشش کی ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندری مودی سےصدارتی محل میں ملاقات کےموقع پرصدرپوٹن نے دونوں ملکوں کےتعلقات کےلیےمحتاط الفاظ استعمال کیے۔
صدرپوٹن نے کہا کہ روس اوربھارت اپنی اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کومسلسل اور استقامت کےساتھ آگےبڑھارہےہیں۔مودی نےاعتراف کیاکہ روس نےہرچیلنج میں بھارت کاساتھ دیاہے۔
دونوں ملکوں کےنمائندوں نے سولہ سمجھوتوںپردست خط بھی کیے۔روس آئندہ بیس برس میں آندھراپردیش میں چھ نیوکلیئر پاورپلانٹ لگائےگا۔ تامل ناڈومیں وہ پہلےہی ایسےچھ پلانٹ لگارہاہے۔کاموف دوسوچھبیس ہیلی کاپٹربھی اب بھارت میں مشترکاطور پر بنانےکامعاہدہ بھی طےپایا ہے۔ پریس کانفرنس میں پوٹن نے دہشتگردی کے خلاف نئےاتحادکی بات کی۔
پوٹن نے کہاکہ دونوں ملکوں کےنزدیک یہ عالمی برادری کےمفادمیں ہےکہ دہشتگردی کےخلاف وسیع تراتحاد اقوام متحدہ کےتحت قائم کیاجائےجو بین الاقوامی قانون کےتحت اقدامات کرے۔
دونوں ملکوں کے سربراہوں نے شام کی سالمیت اور علاقائی خودمختاری کی مکمل حمایت کی اور افغانستان میں قومی مصالحت پرزوردیا۔ بھارت کی خارجہ پالیسی کومتوازن قرار دیتے ہوئےروس کےصدرنےسلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کےلیےبھارت کی حمایت بھی کی۔ تجزیہ کاروں کےنزدیک امریکا،فرانس اوربرطانیہ کےبعد روس بھی بھارت کاطرفدارہوتوخطےکےممالک کوسفارتی محاذ پرڈٹنے کی ضرورت ہے۔