13 جنوری ، 2016
واشنگٹن........ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 12سال کی کم ترین سطح یعنی فی بیرل تیل30ڈالر سے بھی نیچے آگیا،کئی امریکی کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے، دنیا کا سعودی عرب کی پٹرولیم مصنوعات پر انحصار بڑھ گیا۔
امریکا میں تیل کے بحران میں شدت چین کی جانب سے تیل کی کھپت میں کمی کے باعث ہوا، سعودی عرب، چین کے بحران سے قبل ہی تیل کی پیداوار کو مستحکم رکھنے میں کامیاب رہا،قرض پر واجب الادا سود کی ادائیگی کے لئے بعض امریکہ کمپنیوں نے تیل ذخیرہ کرنے کا حربہ اختیار کر لیا۔
ادھر عالمی انرجی انفارمیشن ایجنسی کے مطابق اگلے تین ماہ کے دوران تیل کی قیمت میں عدم استحکام رہے گا اور درمیانی قیمت 37 ڈالر فی بیرل رہے گی،اگلے سال تیل کی قیمت50ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہے۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق تیل کی وافر مقدار اور چین کی بڑی معیشت کی جانب سے توانائی کی ضرورت میں کمی کے نتیجے میں عالمی سطح پر خام تیل کے نرخ 12 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
توانائی سے متعلق امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکی موٹر گاڑیوں کو اس سال ایک لٹر پر 53 سینٹ سے کچھ کم خرچ کرنا پڑے گا، جو کہ ایک گیلن پر دو ڈالر کے لگ بھگ ہے۔انھوں نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ تیل اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں کمی اور کم درجے کی موسم سرما کے باعث اس سال امریکی گھروں کو گرم رکھنے میں کم توانائی کے استعمال کی وجہ سے بِل کم آئیں گے۔