21 جنوری ، 2016
واشنگٹن........ امریکی حکومت کے ایک نگران ادارے نے پینٹاگون پر افغانستان کی بحالی پر کروڑوں ڈالر ضائع کرنے کا الزام لگایا ہے ۔
پینٹاگون کی ایجنسی دی ٹاسک فورس فار بزنیس اینڈ اسٹیبیلٹی آپریشن نے پانچ برس کے وقفے میں ترقیاتی منصوبوں پر تقریبا 80 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ کی ہے۔افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق ایک کمیٹی کے اسپیشل انسپکٹر جنرل جان سوپکو کا کہنا ہے کہ مناسب منصوبہ سازی کی کمی اور رقم کے ضیاع سے یہ اسکیم بیکار ثابت ہوئی۔
ادھر پینٹاگون نے انسپیکٹر جنرل جان سوپکو کے بعض نتائج سے اختلاف کیا ہے۔مسٹر سوپکو اس سلسلے میں ملٹری مینیجمنٹ سے متعلق سینیٹرز کی خصوصی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور اس حوالے سے انہوں نے جن منصوبوں کا خاص طور پر ذکر کیا اس میں ایک مقامی اون کی صنعت کی مدد کرنا بھی شامل تھا۔
اون کی اس صنعت کے لیے 60 کروڑ ڈالر کی رقم کے تحت اس کے لیے اطالوی نسل کی بکریوں کا ایک چھوٹا ریوڑ ہی باہر سے لایا گیا لیکن مسٹر سوپکو کے مطابق اس کی نگرانی کا عمل اتنا غیر موثر تھا کہ انھیں یقین ہی نہیں ہوتا کہ ان بکریوں کو کھانے کے لیے نہ استعمال کیا گیا ہو۔
سینٹ کی کمیٹی میں شامل ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن کلیئر میکسکل نے ایک گیس اسٹیشن پر چار کروڑ 30 لاکھ ڈالر خرچ کرنے کو بیکار اور بے سود بتایا۔