پاکستان
06 جون ، 2012

اسپیکر رولنگ کیس:وفاق، وزیراعظم، اسپیکر،اٹارنی جنرل کو نوٹس

اسپیکر رولنگ کیس:وفاق، وزیراعظم، اسپیکر،اٹارنی جنرل کو نوٹس

اسلام آباد… سپریم کورٹ نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی اہلیت کے حق میں اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کی رولنگ کے خلاف دائر درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کردئے ہیں، چیف جسٹس افتخارچودھری نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اپیل دائر نہ ہونے سے وزیراعظم کو سزا کا فیصلہ حتمی ہوچکا ہے۔ چیف جسٹس افتخارچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اسپیکر رولنگ کے خلاف دائر مختلف آئینی درخواستوں کے مقدمہ کی ابتدائی سماعت کی، ایک درخواست گزار اظہر صدیق کے وکیل اے کے ڈوگرنے دلائل میں کہاکہ عدالت کے 7 رکنی بنچ نے فیصلہ میں لکھا کہ وزیراعظم نے جان بوجھ عدالتی حکم کا مذاق اڑایا،اپیل دائر نہ کرکے وزیراعظم نے سزا کو قبول کیا،چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہاکہ اپیل دائر نہ کرنے کا مطلب سزا قبول کرنا ہوتا ہے، یہاں عام جرم والے بھی سزا کے خلاف اپیل لے کر آتے ہیں، انہوں نے نے عوامی عہدہ نہیں لینا ہوتا، عدالت نے اس درخواست پر یوسف رضا گیلانی ، وفاق اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردئے، عمران خان کی پٹیشن پر حامد خان ایڈدوکیٹ نے دلائل میں کہاکہ اسپیکر کو اختیار نہیں تھا کہ عدالتی فیصلہ کالعدم قرار دیتیں، اسپیکر اسمبلی اپیلٹ اتھارٹی بھی نہیں ہیں، اسپیکر رولنگ ، اختیارات تقسیم کی آئینی تقسیم کیخلاف ہے، مسلم لیگ نون کے خواجہ آصف نے اپنی پٹیشن پر دلائل میں کہاکہ اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی اور اختیارات سے تجاوز ہے، یوسف رضا گیلانی اب وزیراعظم کا عہدہ نہیں رکھ سکتے، عدالت نے ان دونوں پٹیشنز کے تمام فریقین کو نوٹس جاری کردئے ، ان میں میں یوسف رضا گیلانی، اسپیکر، الیکشن کمیشن اور وفاق شامل ، مسلم لیگ نون کے ظفرعلیشاہ نے بھی اپنی پٹیشن پر دلائل دئے اور کہاکہ یوسف رضا گیلانی کو وزیراعظم رہنے کا حق نہیں ہے، ملک میں سول مارشل لاء لگا ہوا ہے، اس ایشو میں صدر نے وزیراعظم کو مبارک باد دی تھی، اس پر چیف جسٹس نے کہاکہ صدر تو کسی جماعت کا نہیں بلکہ پورے ملک کا صدر ہوتا ہے۔

مزید خبریں :