دنیا
08 مارچ ، 2016

طالبان رضامند نہ ہوئے تو تشدد میں تیزی آئے گی، امریکہ

طالبان رضامند نہ ہوئے تو تشدد میں تیزی آئے گی، امریکہ

واشنگٹن........امریکہ نے کہا ہے کہ اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل جلد از جلد شروع نہ ہوا تو آنے والے موسم بہار اور پھر موسم گرما میں حالات کافی خراب ہو سکتے ہیں جس کیلئے امریکہ اور افغان سکیورٹی فورسز کو خود کو تیار کرنا ہوگا۔

امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور امریکہ معاملے میں ایک ہی رائے رکھتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر معاہدے کی کوشش ناکام رہتی ہے اور طالبان بات چیت کیلئے رضامند نہیں ہوتے تو ہمیں اور افغان فوج کو آنے والے مہینوں میں تشدد میں تیزی کیلئے تیار رہنا ہوگا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور افغانستان کے صدر اشرف غنی بھی یہی چاہتے ہیں کہ مذاکرات بحال ہوں۔جان کربی نے کہا کہ افغانستان میں طویل مدت کیلئے امن و امان قائم کرنے کے لیے اس وقت ایک اہم موقع ہے۔انہوںنے کہاکہ معاملے پر تفصیلی بات ہوئی ہے کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان مل کر کام کریں۔

گذشتہ ہفتے امریکہ میں صدارتی انتخابات کے لیے جاری مہم کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کے پیش نظر امریکہ کو افغانستان میں موجود رہنے کی ضرورت ہے؟اس کے جواب میں جان کربی نے کہا کہ فوجیوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ ملک کے کمانڈر انچیف کرتا ہے اور صدر پہلے ہی وہاں موجود فوجیوں کی تعداد کو 9800 سے کچھ اور بڑھانے پر آمادہ ہیں۔

مزید خبریں :