08 مارچ ، 2016
ریاض.........سعودی وزارت دفاع کے مشیر بریگیڈیئر جنرل احمد عسیری نے ایک مرتبہ پھر اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ 'سعودی عرب اور خلیج کی سلامتی ہمارے لئے سرخ لکیر ہے۔
بریگیڈیئرالعسیری نے بتایا فوجی مشقوں کے ذریعے اس میں شامل ملک اپنی عسکری صلاحیت کا تبادلہ اور ان کی تیاری کا جائزہ لے رہے ہیں۔سعودی شہر حفر الباطن میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ شمال کی گن گرج نامی مشقوں میں مسلح جتھوں سے لڑائی کی مشقیں کی گئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران دوسرے ملکوں میں مداخلت کے لئے اپنی ملیشیاؤں کا استعمال کرتا ہے۔ اس مقصد کے لئے حزب اللہ کو لبنان اور حوثیوں کو یمن میں استعمال کیا جا رہا ہے، 20 عرب اور خلیجی ملک ان مشقوں میں شمولیت کے ذریعے اپنی اپنی فوجوں میں انتہائی درجے کی کوآرڈی نیشن اور چوکسی کے لئے یہاں جمع ہیں۔ وہ ایسی مہارت حاصل کرنے میں کوشاں ہیں کہ جس کے ذریعے ضرورت پڑنے پر ان ملکوں کی فوجوں کے درمیان انتہائی تیزی سے عملی تعاون روبعمل لایا جا سکے۔
یہ فوجی مشقیں جمعرات کو اختتام پذیر ہوں گی۔جنرل عسیری نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایک اسلامی اتحاد تشکیل دینے کا منصوبہ ہے۔اس علاقے کی تاریخ میں شمالی گرج فوجی مشقیں سب سے بڑی فوجی ایکسرسائز ہیں جس میں فوجی صلاحیت میں اضافے کے لئے جدید ترین لڑاکا طیاروں اور ٹینکوں سمیت دیگر اسلحہ استعمال کیا گیا۔