12 مارچ ، 2016
اسلام آباد…سپریم کورٹ کے حکم پر وفاق نے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو ان کےعہدے سے ہٹادیا اور ذرائع کے مطابق اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کےعہدے کا چارج دے دیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی صوبائی حکومت کے مشورے سے کی ہے،سندھ میں نئے آئی جی کی تعیناتی کی سمری پر وزیر اعظم نے دستخط کردیئے اور اللہ ڈنو خواجہ سندھ کے نئے آئی جی بنا دیئے گئے ہیں۔
غلام حیدر جمالی کو عہدے سے ہٹانے کا حکم سپریم کورٹ نے گذشتہ روز پولیس تفتیش فنڈز میں خرد برد اور غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں سماعت کےبعد دیا تھا ، اس کیس میں عدالت نے قرار دیا تھاکہ آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹایا جائے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں رواں ہفتے کراچی سے جڑے متعدد معاملات پر سماعت ہوئی ، جن میں آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی ، کراچی امن و امان عمل درآمد کیس اور سندھ پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں اور پولیس تفتیشی فنڈز میں خرد برد کے کیسز میں عدالت ميں پیش ہوئے ۔
تفتیشی فنڈز خرد برد کے کیس میں گذشتہ روز سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا ساتھ ہی یہ بھی قرار دیا کہ ان کے ساتھ دیگر افسروں کو بھی ہٹاکر ان کے خلاف کارروائی بھی کی جائے ، عدالت نے پولیس میں کرپشن کی رپورٹ نیب کے حوالے کرتے ہوئے چار ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی ۔اس کیس میں عدالت نے یہ ریمارکس بھی دیئے تھے کہ حیرت کہ آئی جی سندھ کمیٹی کے اراکین کو ہراساں کررہے ہیں۔
دوسری طرف کراچی امن و امان کیس میں سپریم کورٹ نے پولیس کی رپورٹ پر عدم اطمینان ظاہر کیا تھا ۔آئی جی سندھ پر برہمی ظاہر کی ، اگلے دن کی سماعت میں آئی جی سندھ نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے بارے میں عدالتی رویہ نامناسب تھا ، جسے جسٹس امیر ہانی مسلم نے مسترد کردیا تھا ، اسی کےبعد پولیس تفتیشی فنڈ کیس میں آئی جی سندھ نے عدالتی بنچ میں شامل جسٹس امیر ہانی مسلم پر عدم اعتماد کا بھی اظہار کیا تھا۔