پاکستان
12 مارچ ، 2016

نئے آئی جی اے ڈی خواجہ کی تقر ری میں سندھ کی بااثر خاتون کا ہاتھ؟

نئے آئی جی اے ڈی خواجہ کی تقر ری میں سندھ کی بااثر خاتون کا ہاتھ؟

کراچی ....افضل ندیم ڈوگر..... سندھ کے نئے آئی جی اللہ ڈینو خواجہ سندھ پولیس میں پہلے سے موجود دو افسران سے جونئیر ہیں، ان کی تعیناتی سندھ کی بااثر خاتون کی منظوری سے کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق ہفتہ کو سرکاری چھٹی کے روز مقرر کئے گئے نئے انسپکٹرجنرل سندھ اے ڈی خواجہ سے سینئر خادم حسین بھٹی ایڈیشنل آئی جی ٹریفک سندھ اور سابق پولیس چیف کراچی غلام قادر تھیبو سندھ میں بطور ایڈیشنل آئی جی کام کر رہے ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق سینئر افسران پر جونئیر افسران کی یہ تقرری پہلی بار نہیں ہے سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور سابق کراچی پولیس چیف شاہد حیات سمیت کئی جونیئر افسران کو سینئر افسران پر کراچی اور سندھ پولیس کا سربراہ بنایا جاتا رہا ہے اور ملک کے دیگر صوبوں میں بھی یہ روایت عام ہے۔

ذرائع کے مطابق اس طرح کی تعیناتی کے بعد یہ فیصلہ سینئر افسران کو کرنا ہوتا ہے کہ وہ کسی جونیئر سربراہ کے ماتحت کام کرتے ہیں یا نہیں؟ بعض افسران حالات پر سمجھوتہ کر لیتے ہیں بعض اپنا تبادلہ کسی دوسرے صوبے یا محکمے میں کرا لیتے ہیں۔

سندھ کے دونوں افسران کی جانب سے حالات سے سمجھوتا کرنے کی رپورٹس آئی ہیں۔ سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی پر سندھ میں کرپشن اور اقربا پروری کے الزامات تھے۔

اعلیٰ عدلیہ میں ان کے فیصلوں کے سلسلے میں سخت باز پرس کی جاتی رہی۔ ان کی پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت سے مبینہ ملی بھگت اور کرپشن کے حوالے سے سندھ پولیس کے افسران کا ایک گروپ سرگرم رہا۔ موجود سندھ حکومت کے ماتحت کام کرنے کے لئے کوئی ایماندار افسر تیار نہیں تھا۔

نئی صورتحال میں کیا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔ یہ سوال انتہائی اہم ہے جو اللہ ڈینو خواجہ کی تقرری کے بعد پیدا ہوا ہے لیکن ذرائع کے مطابق نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی حکومت سندھ کی منظوری سے ہی ہوئی ہے اس سلسلے میں صوبے کے حالات کے سلسلے میں اچھی شہرت نہ رکھنے والی ایک بااثر خاتون آشیرواد کو اہمیت دی جارہی ہے۔ اس بااثر خاتون سے وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر داخلہ سندھ کی موجودگی میں اے ڈی خواجہ کی 8 مارچ کی دوپہر ملاقات ہوئی تھی۔

ذرائع کے مطابق منگل کی دوپہر اے ڈی خواجہ پہلے وزیر داخلہ سہیل انور سیال کے گھر ڈیفنس پہنچے۔ وزیر داخلہ سندھ اے ڈی خواجہ کو اپنی گاڑی میں ساتھ بٹھا کر ڈیفنس میں 28 اسٹریٹ پر واقع اس بااثر خاتون کے بنگلے میں لے گئے، عین اسی وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ بھی اس خاتون شخصیت کے گھر پہنچے۔ جہاں اعلیٰ سیاسی شخصیت کی ہمشیرہ نے آئی جی سندھ کے تقرر کے لئے اے ڈی خواجہ کا انٹرویو کیا۔

اس ملاقات میں صوبے کے اہم معاملات، بعض تقرریوں کی چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کی حامی بھرنے پر اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ لگانے کی ہاں کی گئی۔ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں بھرتی ہونے والے اے ڈی خواجہ سابق وزیراعلیٰ سندھ عبداللہ شاہ کے پی ایس او بھی رہ چکے۔

سندھ کی حکومت اور سندھ پولیس میں کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔ اے ڈی خواجہ ایک ایماندار افسر کے طور پر مشہور ہیں۔ مختلف حلقے سوالات اٹھا رہے ہیں کہ موجودہ سیاسی ماحول میں بطور سندھ پولیس چیف کے عہدے کا ساتھ ایمانداری نبھا سکیں گے؟

مزید خبریں :