07 جون ، 2012
پشاور … خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہاہے کہ سرکاری حکام اور این جی اوز کی کوہستان کے دورے میں لڑکیوں سے ملاقات کے بعد واضح ہوگیاہے کہ خواتین زندہ ہیں، میڈیا پر دکھائی جانیوالی ویڈیو جعلی ہے۔۔ کوہستان کے دورے کے بعد میاں افتخار نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ خود کمشنر ہزارہ اور این جی او کی نمائندہ خواتین کے ہمراہ کوہستان کی تحصیل پالس کے گاوٴں پیچ بیلا گئے۔ میاں افتخارنے کہاکہ فرزانہ باری اور دیگرخواتین نے 2 لڑکیوں شیرین اور روبینہ سے ملاقات کی، جس سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ لڑکیاں زندہ ہیں۔ ان کاکہناتھاکہ وہ گاوٴ ں کے عمائدین پرمشتمل جرگہ اورمقامی لوگوں سے بھی ملے، جہاں لڑکیوں کے خاندان کے 4 افراد نے ان کے زندہ ہونے کی گواہی دی۔ انہوں نے میڈیا پر دکھائی جانے والی ویڈیو کو بھی جعلی قرار دیا اور کہا کہ ویڈیو میں کہیں بھی لڑکوں اور لڑکیوں کو اکٹھا نہیں دکھایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کے قتل کا دعویٰ کرنے والے افضل سے کسی نے بھی ثبوت نہیں مانگا جبکہ حکومت سے ہی تمام ثبوت مانگے گئے۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ ملک کی بدنامی کرنے والوں کو سزا دی جائے۔