دنیا
15 مارچ ، 2016

اسرائیل نے جنگ مسلط کی تو پورے عزم سے لڑینگے ، خالد مشعل

اسرائیل نے جنگ مسلط کی تو پورے عزم سے لڑینگے ، خالد مشعل

دوحہ ......... حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے واضح کیا ہے کہ ان کی جماعت غزہ کی پٹی میں اسرائیل کیساتھ کسی نئی جنگ کی ہرگز خواہاںنہیں مگرجنگ مسلط کی گئی تو فلسطینی قوم پورے عزم کیساتھ جنگ لڑے گی۔

حماس اورپی ایل او سمیت تمام فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمت وقت کی ضرورت ہے، جلد فتح کیساتھ رابطے بحال کرینگے۔ مشعل نے فرانسیسی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم کی جانب سے دشمن کے خلاف مسلح مزاحمت دفاعی ہتھیار ہے۔

مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیل کے خلاف جاری مزاحمت دشمن کے جرائم کیخلاف فلسطینیوں کا فطری رد عمل ہے۔ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی جماعت غزہ میں کسی نئی جنگ کی تیاری کررہی ہے تو خالد مشعل نے کہا کہ حماس غزہ میں نئی جنگ نہیں چاہتی، جنگ کا خبط صہیونیوں پر سوارہے جو آئے روز دھمکیاں دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے لاکھوں لوگوں پر بھوک ، افلاس اور غربت مسلط کرنا بھی جنگ کی بدترین شکل ہے اور یہ جنگ گزشتہ عشرے سے غزہ کے عوام پر مسلط کی گئی ہے، جب قابض اسرائیل فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکالے گا، ان کے مکان مسمار کریگا،اور انکی جگہ پریہودیوں کو آباد کریگا، مقامات مقدسہ کی بے حرمتی کریگا تو فلسطینی اس کیخلاف ضرور اٹھیں گے۔

انھوں نے کہا کہ تحریک انتفاضہ اس وقت اٹھی جب صہیونی وزیراعظم نے مسجد اقصیٰ کی یہودیوں اور فلسطینیوں کے درمیان زمانی اور مکانی تقسیم کی ریشہ دوانیاں شروع کیں۔ مسجد اقصیٰ فلسطینیوں کیلئے سرخ لکیر ہے جس پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ فلسطینی قبلہ اول کے لیے قربانیاں دے ر ہے ہیں اور تحریک انتفاضہ کے نتیجے میں قبلہ اول محفوظ ہوا ہے۔

خالد مشعل نے کہا کہ وہ جلد ہی فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے بھی ملاقات کریں گے۔ ہماری یہ ملاقاتیں قومی مفاہمت کو آگے بڑھانے کا راستہ ہیں۔انھوںنے کہا کہ حماس پرمصر کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی ثبوت نہیں اور نہ ہی حماس نے مصری پراسیکیوٹر جنرل ہشام برکات کے قتل میں کسی قسم کی معاونت کی ہے۔

مزید خبریں :