29 جنوری ، 2012
گوجرانوالہ . . . . . مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اپنی فوج سے لڑنے کا تجربہ ہم بنگال میں کرچکے ہیں، غلط پالیسیوں کے باعث بلوچستان میں بغاوتیں کھڑی ہورہی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ آج ملکی معیشت اوردفاع دونوں دباوٴ کا شکار ہیں۔ گوجرانوالہ کے شیراں والا گراوٴنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم کوہمیشہ جنگوں میں الجھایا جاتا رہا، مسائل کوہمیشہ بندوق کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا گیا، پاکستان کوجان بوجھ کرغیرمحفوظ ریاست کے طور پر رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور مغربی دنیا افغانستان میں ناکام ہورہے ہیں، اسلام دشمن قوتیں تشویش میں ہیں ان کی سازشیں کامیاب نہیں ہو رہیں، مغرب آج خود اپنے مستقبل کے لئے پریشان ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ منتخب اسمبلیاں ختم کی گئیں، منتخب وزیراعظم کوہتھکڑیاں لگائی گئیں، جب تک ملکی معاشی نظام صحیح نہیں کیا جاتا کرپشن برقرار رہے گی، منشور کے بغیرکسی قسم کاانقلاب نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کامعاشی فلسفہ ہی عالمی اقتصادی بحران کاحل ہے۔ ایک موقع پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے جلسے کے دوران بجلی معطل ہوگئی جس پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تاریکی صرف جلسے کے شرکا کا مسئلہ نہیں، ملک تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے، ہم نے ملک کو اس تاریکی سے نکال کر روشنی کی طرف لیجاناہے۔