21 مارچ ، 2016
گھارو ..... گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول گھارو سے گلاب زادہ نامی طالبعلم نے 2015میں فرسٹ ائیر کے امتحان کا فارم بھرا، بورڈ حکام کی جانب جو ایگزامنیشن سلپ فراہم کی گئی اس پر تصویر تو گلاب زادہ کی تھی مگر نام طالبہ کا ثناء درج تھا۔
اس موقع پر اسکول انتظامیہ نے بورڈ حکام سے رابطہ کر کے سلپ پر پین سے درستگی کرتے ہوئے ہوئے اسے امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دے دی اور ساتھ یقین دہانی کرائی کہ ریکارڈ میں درست کر لیا گیا ہے۔
تاہم جب رزلٹ نکلنے کے بعد مارک شیٹ آئی تو اس پر اسی غلطی کو دہرایا گیا تھا۔ جس پر مذکورہ طالبعلم نے مقامی اسکول انتظامیہ سے رابطہ کیا تو اسکول کے متعلقہ ذمےدار نے 3 ہزار روپے درستی کے لیے طلب کیے جو انھیں ادا کر دئیے گئے مگر 15 روز بعد مذکورہ ذمےدار نے کہا کہ بورڈ حکام اس کام کے لیے دس ہزار روپے طلب کر رہے ہیں۔
طالبعلم گلاب زادہ نے وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم سے مطالبہ کیاہے کہ اس کوتاہی کا نوٹس لیتے ہوئے رشوت طلب کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور اس کا مسئلہ حل کیا جائے۔