24 مارچ ، 2016
نیویارک.........اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کے ایک کنسلٹنٹ احمد شیخ زادہ پر سات مختلف الزامات کے تحت فرد جرم عائد کر دی گئی ۔ ان الزامات میں منی لانڈرنگ اور ایران کے خلاف امریکی اقتصادی پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزامات بھی شامل ہیں۔
برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق اس فرد جرم کی تفصیلات گزشتہ روز عام کی گئیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ساٹھ سالہ احمد شیخ زادہ ایران کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے نافذ امریکی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
احمد شیخ زادہ پر عائد کیے گئے سات الزامات میں ایران کے خلاف امریکی اقتصادی پابندیوں کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ منی لانڈرنگ اور جعل سازی کے ذریعے ٹیکس واپس لینے میں مدد دینے کے الزامات بھی شامل ہیں۔ احمد شیخ زادہ پر الزامات بدھ کو بروکلین نیویارک کی ایک وفاقی عدالت میں لگائے گئے۔
جہاں خاتون ڈسٹرکٹ جج پامیلا چَین نے تین ملین ڈالر کے بانڈ کے بدلے میں ملزم کو مقدمے کی باقاعدہ سماعت تک کے لیے ضمانت پر رہا کر دیا۔اس کے علاوہ شیخ زادہ کے آٹھ لاکھ ڈالر مالیت کے اثاثے بھی منجمد کر دیے گئے ہیں۔عدالت کے ریکارڈ کے مطابق احمد شیخ زادہ کو تین ہفتے قبل حراست میں لیا گیا تھا۔
فرد جرم کے مطابق شیخ زادہ کو ایرانی مشن کی جانب سے باقاعدگی کے ساتھ تنخواہ مل رہی تھی، جو سٹی بینک کے ایک اکاؤنٹ میں جمع کروائی جاتی تھی۔ اکثر یہ تنخواہ اْسے وہاں کام کرنے والے ایک دفتری ساتھی کی وساطت سے ملا کرتی تھی۔ فرد جرم کے مطابق شیخ زادہ اس اکاؤنٹ کو امریکا میں دو ایسے افراد کے ساتھ لین دین کے لیے بھی استعمال کرتا تھا، جو ایران میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہاں تھے۔
بتایا گیا ہے کہ ملزم شیخ زادہ نے اس طرح کی کاروباری سرگرمیوں کے لیے امریکی محکمہ خزانہ سے ضروری اجازت نامہ حاصل نہیں کیا تھا۔ بروکلین کی عدالت میں سماعت کے دوران جج یامیلا چَین نے شیخ زادہ کو نہ صرف ایرانی مشن میں جانے سے بلکہ وہاں کام کرنے والے کارکنوں کے ساتھ رابطے سے بھی منع کر دیا۔
اس سے پہلے استغاثہ نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ملزم ایرانی مشن میں پناہ لے سکتا ہے یا پھر فرار ہو سکتا ہے۔