پاکستان
26 مئی ، 2016

اسلامی نظریاتی کونسل :ماڈل تحفظ حقوق نسواں بل کی تجاویز پیش

اسلامی نظریاتی کونسل :ماڈل تحفظ حقوق نسواں بل کی تجاویز پیش


 


اسلامی نظریاتی کونسل میں ماڈل تحفظ حقوق نسواں بل کی تجاویز پیش کردی گئیں۔مجوزہ بل کے مطابق شوہر اصلاح کے لیے بیوی کو ہلکی سزا دے سکے گا۔

بل میں خواتین کے غیر محرموں کے ساتھ میل جول پر پابندی  اور خاتون نرس کو مردوں کی تیمارداری کی اجازت نہ دیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں آج بل کو حتمی شکل دی جائے گی،مجوزہ بل منظوری کے لیے سینیٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کو بھیجا جائے گا۔

بل میں شامل تجاویز کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے کُل 163 دفعات پر مشتمل ماڈل تحفظ حقوق نسواں بل تیار کرلیا،مجوزہ بل کے تحت عورت کو شریعت کے فراہم کردہ تمام حقو ق حاصل ہوں گے، شوہر اصلاح کیلئے بیوی کو ہلکی سزا دے سکے گا،غیرمحرموں کےساتھ خواتین کے تفریحی دوروں اور آزادانہ میل جول پر پابندی اور خاتون نرس کو مردوں کی تیمارداری کی اجازت نہیں ہوگی،معاشرتی بگاڑسےمتعلق اشتہارات میں عورت کےکام کرنےپر پابندی ہوگی ۔

مجوزہ بل کے مطابق ولی کی اجازت کے بغیر عاقلہ، بالغہ لڑکی ازخود نکاح کرسکے گی،بیک وقت 3 طلاقیں دینے پر سزا دی جاسکے گی ،غیرملکی مہمانوں کے استقبال میں عورتیں شامل نہیں ہوں گی،شیر خواروں کے لیے تیار دودھ کے ڈبوں کے اشتہارات پر پابندی ہوگی، عورت کے زبردستی تبدیلی مذہب کرانے پر 3 سال سزا ہوگی،باشعور لڑکی کو قبول اسلام کا حق حاصل ہوگا۔

بل میں شامل تجاویز میں کہا گیا ہے کہ عورت کو وصیت کرنے اور جج بننے کا حق حاصل ہوگا،عورت کی قرآن پاک سے شادی جرم تصور کی جائے گی،جہیز کے مطالبے اور نمائش پر پابندی ہوگی،غیرت کے نام پر قتل،کارو کاری، سیاہ کاری کو قتل تصور کیا جائے گا،ونی یا صلح کے لیے لڑکی کی زبردستی شادی قابل تعزیر ہوگی،آرٹ کے نام پر رقص، موسیقی اور مجسمہ سازی کی تعلیم پر پابندی ہوگی۔

مزید خبریں :