28 مئی ، 2016
امریکا سمیت دنیا کے کئی ملکوں کے سربراہان کو بھی دل کے عارضے کے سبب سرجری کرانی پڑی۔ یہ تمام سربراہان کامیاب آپریشن کے بعد اپنے فرائض انجام دیتے رہے۔
سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کو 2013ء میں اپنے دل کی ایک شریان میں سٹینٹ ڈلوانا پڑا،2010ء میں صدر اوباما صرف 48 سال کے تھے کہ ان کا سی ٹی اسکین ٹیسٹ ہوا، مگر ان کا دل ٹھیک نکلا۔
2004ء میں سابق صدر بل کلنٹن کو دل کی سرجری کرانی پڑی، اس میں پیچیدگیاں پیدا ہوئیں اور انھیں ایک اور سرجری سے گزرنا پڑا۔
20 جنوری 2016ء کو لٹویا کے صدر Raimonds Vejonis کے دل کی سرجری ہوئی اور وہ پھر سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ اسی سال اپریل میں سلوواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو کی ہارٹ سرجری ہوئی اور انھوں نے بھی پھر سے کام سنبھال لیا ہے۔
اس سے پہلے 2014 ءمیں یونانی قبرص کے صدر Nicos Anastasiades بھی دل کی سرجری کے مرحلے سے گزر چکے ہیں۔