پاکستان
10 جون ، 2012

چیف جسٹس اپنے نہیں تو میرے بیٹے کا کیس سن لیں،وزیراعظم گیلانی

چیف جسٹس اپنے نہیں تو میرے بیٹے کا کیس سن لیں،وزیراعظم گیلانی

لاہور…وزیراعظم سیدیوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس افتخارمحمد چودھری آئینی تقاضوں کے تحت اپنے بیٹے کا کیس نہیں سن سکتے تو اُن کے بیٹے کا کیس سن لیں،ارسلان افتخار کیس کا فائدہ نہ فوج کو ہے نہ ہی انہیں ہے،جبکہ ملک ریاض کے تمام سیاست دانوں کے ساتھ تعلقات ہیں اسٹیٹ گیسٹ ہاوس لاہورمیں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور یہ نہیں کہتے کہ ارسلان افتخار کے لئے لارجر بنچ بنایاجائے،انہیں حساب برابرکرنے کی ضرورت نہیں،انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا درس دینے والے بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیادوں پر کرائیں،عام انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت ہر سال بجلی کی پیداوار کے لئے دس ارب روپے رکھتی تو اب تک صوبے میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل ہوچکا ہوتا،مسلم لیگ ن نے اداروں کو پامال کیا عدلیہ اور پارلیمنٹ پر حملہ کیا،وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبے کی خود قراردادمنظور کرنے والوں نے بجٹ میں اس کے لئے فنڈز نہیں رکھے جس سے ان کی سازش بے نقاب ہوگئی،انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کیساتھ اچھے تعلقات قائم کئے ہیں اور بھارت سے تجارت میں ملکی معیشت کا فائدہ ہے ۔

مزید خبریں :