14 جون ، 2016
سندھ کے محکمہ صحت کے کو آرڈینیشن سیل کی چیئرپرسن/ایم این اے ڈاکٹر عذرہ فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ پولیو وائرس سندھ کے سکھراور لاڑکانہ ڈویژن کے کچے کے علاقوں میں گرمی کے سبب گردش کر رہا ہے جس کے باعث سے قریبی اضلاع ،دیگر صوبوں بلکہ پورے ملک میں وائرس پھیلنے کا امکان موجود ہے ۔
پولیو وائرس پر کنٹرول کرنے کے لیے 20جون سے ماہ رمضان سے ایک خاص مہم شروع کی جارہی ہے۔ وہ ڈی سی آفس سکھر میں سکھر لاڑکانہ ڈویژن کے کمشنرز ،ڈپٹی کمشنرز ،ڈی ایچ اوز،ڈبلیوایچ اواور یونیسیف کے نمائندوں پر مشتمل اجلاس سے خطاب کررہی تھیں۔
انہوں نے تمام ڈی ایچ اوز کو ہدایت کی کہ وہ مختلف علاقوں میں پولیو مہم کے معیار اور کامیابی کا جائزہ لینے والی تھرڈ پارٹی کی سروے ٹیموں کو سیکیورٹی کے نام پر خوفزدہ نہ کیا جائے۔
ان کو آزادی سے اپنی مرضی کے مطابق سروے کرنے دیا جائے تاکہ پولیو ٹیموں کی کمزوریوں اور کوتاہیوں کے متعلق صحیح طرح سے واقفیت ہوسکے اور پولیو ٹیموں کی کارکردگی میں بھی بہتری لائی جاسکے ۔
ڈاکٹر عذرہ فضل پیچوہو نے کہا کہ جو لیڈی ہیلتھ ورکر اور ویکسینیٹر س پولیو مہم کی دوران فرائض سے انکاری ہیں ان کی لسٹیں فوری طور پر فراہم کی جائیں تاکہ ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جاسکے۔
انہوں نے واضح طور پر ہدایات دیں کہ پولیو مہم میں خواتین کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے اور ڈی ایچ اوز کو کہا ہے کہ پولیو مہم کی سخت نگرانی کی جائے اور رہ جانے والے بچوں کو فوکس کیا جائے ،خانہ بدوش آبادی کو اپنے مائکرو پلان میں شامل کیا جائے۔
انہوں نے پیش امام مساجد سے گذارش کی کہ وہ اپنے خطبات میں پولیو مہم کو کامیاب کرنے کے لیے لوگوں میں آگاہی پیدا کریں ،انہوں نے ڈی ایچ اوز کو ہدایات دیں کہ روٹیں امیونائیزیشن پر خصوصی توجہ دی جائے کیونکہ روٹین امیونائیزیشن کو مضبوط کرنے سے ہی پولیو کو جڑوں سے اکھاڑا جاسکتا ہے۔
پولیو مہم میں شامل لیڈی ہیلتھ ورکرز اور ویکسینیٹرز کے متعلق جن ڈپٹی کمشنرز نے کارروائی کے لیے تحریری طور پر سفارش کی ہے، ان کی رپورٹ فوری طور پرفراہم کی جائے انہوں نے ڈی ایچ اوز کوکہا کہ وہ ویکسینیٹرس کو تلقین کریں کہ وہ مارکر کو کوئی اشو نہ بنائیں۔
اس طرح کے مسائل پنجاب میں بھی ہیں پر وہاں کے ویکسینیٹر سچائی اور لگن سے کام کرتے ہوئے اپنی تکنیکی مہارت سے اس کمی پر قابو پا لیتے ہیں۔
اس موقع پر کمشنر لاڑکانہ ڈویژن غلام اکبر لغاری نے کہا کہ پولیو ٹیموں میں ایماندار افسران اور ویکسینیٹر س سچائی سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں پر کچھ علاقوں میں وہ تکنیکی مسائل سے دوچار ہیں ،جہاں جہاں خامیاں موجود ہیں انہیں دور کیا جارہاہے ۔
بعد میں سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے ڈپٹی کمشنرز نے اپنے اپنے متعلقہ اضلاع کے حوالے سے پولیو کے متعلق مسائل پیش کیے۔ قبل ازیں ،کوآرڈینٹر سیل ایمرجنسی آپریشن سینٹر اسلام آباد ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں سال 2016کے دوران پولیو کے 11کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔
سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے 374یونین کونسل سے100یونین کاؤنسل ہائی رسکڈ ہیں، پولیو ٹیموں کو ویکسین کیریئرس ، چھتریاں ، ٹیلی شیٹس، آئیس باکسز اور پلاسٹک کے تھیلے فراہم کیے گئے ہیں۔