16 جون ، 2016
کراچی میں مخیر حضرات پورے شہر میں افطاری بانٹتے ہیں لیکن بلدیہ ٹاؤن کے مکینوں میں پانی بانٹتے ہیں،رمضان میں آٹا بٹتا ہے، چینی بٹتی ہے، راشن بٹتا ہے، لیکن کراچی کے بلدیہ ٹاؤن میں مخیر حضرات پانی باٹتے ہیں۔
کیوںکہ بلدیہ ٹاؤن میں واٹر بورڈ کی بچھائی نمائشی پائپ لائنوں میں ہوا بھری رہتی ہے، نلوں سے پانی نکلتا دیکھے بلدیہ ٹاون والوں کو مدتیں گزرگئیں۔ایک بوند پانی نلکے سے نکلتا ہے تو آنکھوں سے خوشی کے آنسو نکلتے ہیں، کراچی والے بارش کو ترستے ہیں اور بلدیہ ٹاؤن والے پانی کو ترستے ہیں۔
رمضان میں بھی بلدیہ ٹاؤن کے رہائشی دھوپ،گرمی،پیاس اور روزے کی حالت سے بے نیاز مہینوں سے ذہنی اذیت کا شکار مفت پانی کے بٹنے سے گھنٹوں پہلےخالی برتن اورسوکھے گیلن لے کر لائنوں میں لگ جاتے ہیں۔۔
بلدیہ ٹاؤن کے علاقوں کتیانہ سپاہی کالونی،دلاورمحلہ،جام نگر محلہ،ترک کالونی میں چھ ماہ سے پانی کی فراہمی کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے مخیر حضرات نے لے مفت پانی کی ذمہ داری خود لے تو لی ہے،لیکن سوال یہ ہے کہ انتظامیہ کب تک کبوتر کی طرح آنکھیں بند رکھے گی۔
مخیر حضرات کی اس کاوش کا فائدہ کب تک اٹھائے گی،کب تک شہری پانی کے بنیادی حق سے محروم لائنوں میں لگتے رہیں گے اور پانی کے نلکوں سےہوا نکلتی رہے گی،افسران بالا میں سے ہے کوئی جو بلدیہ ٹاؤن کےرہائیشیوں کیلئے کم از کم ماہ رمضان میں ہی اپنا فرض نبھائے۔