11 جون ، 2012
ڈیرہ غازی خان … ڈیرہ غازی خان میں مبینہ زیادتی کی شکار 5 لڑکیوں کو ڈسٹرکٹ سیشن جج نے دارالامان منتقل کرنے کا حکم دیا ہے، لڑکیوں کے وکیل کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں غلط دفعات لگا کر ملزمان کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں مبینہ طور پر بارڈر لیویز فورس کے اہل کاروں کے ہاتھوں زیادتی کا نشانہ بننے والی پانچ خواتین کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ۔عدالت کے حکم پر لڑکیوں کو دارالامان منتقل کردیاگیا ہے۔ عدالت کے باہر متاثرہ لڑکیوں کے ورثا موجود تھے لیکن انہیں لڑکیوں سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی جس پر انہوں نے احتجاج کیا۔ ورثاکا کہنا تھا کہ لڑکیوں کو ان کے حوالے کیا جائے۔ ایک متاثرہ لڑکی کے والد نے الزام عائد کیا کہ سرکٹ ہاوٴس میں لڑکیوں پر بیان بدلنے کے لئے دباوٴ ڈالا گیا اورجان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔ متاثرہ لڑکیوں کے وکیل کا کہنا ہے کہ پولیس نے اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لئے مقدمے میں غلط دفعات کا اندراج کیا ہے، لڑکیوں کو والدین کے حوالے کرنے کے بجائے دارالامان بھیج دیا گیا۔ لڑکیوں کے ورثا نے سیشن جج کی عدالت میں لڑکیوں کی حوالگی کیلئے درخواست دائر کردی ہے۔ مبینہ زیادتی کے الزام میں گرفتار بارڈر لیویز فورس کے اہل کاروں کو آج کسی وقت عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔