پاکستان
20 جون ، 2016

لاہور میں 5 سالہ بچے کی ہلاکت کا معما حل نہ ہوا

لاہور میں 5 سالہ بچے کی ہلاکت کا معما حل نہ ہوا

 


لاہور میں 5سالہ حسنین کی ہلاکت کا معما حل نہیں ہوسکا، 8دن پہلے ہوٹل سے لاپتا ہوا، 7دن بعد لاش ہوٹل کے گٹر سے ہی ملی، معصوم حسنین کوکسی نے مارا،یا وہ خود گٹر میں گرا، ڈھکن لگے گٹر میں بچہ پہنچا تو کیسے پہنچا، کئی سوالات کے جواب تاحال نہیں مل سکے۔


سمن آباد کارہائشی5 سالہ حسنین8دن پہلےوالدین کےہمراہ اسلام پورہ میں واقع ہوٹل میں اپنی پھوپھو کے نکاح کی تقریب میں شریک تھا، جہاں سےاچانک غائب ہو گیا۔


ہوٹل انتظامیہ نےوالدین کو8دن تک بھول بھلیوں میں ڈالےرکھاتوپولیس بھی روایتی ٹامک ٹوئیوں سے آگے نہ بڑھی، والدین کہتےہیں کہ ہوٹل انتظامیہ نےآنکھوں میں دھول جھونکنےکیلئے خود ہی گمشدگی کا اشتہار چھپوایا، جس پر لکھ دیاکہ بچہ ہوٹل کے باہر مسجدکی طرف جاتے ہوئے لاپتہ ہوا جبکہ لاش8دن بعدہوٹل کے گٹرسےہی ملی ہے۔


حسنین کا پوسٹ مارٹم ہوگیا، اجزا فرانزک لیب بھجوا دیئے، رپورٹ آنےپر صورتحال واضح ہوگی، دوسری جانب بچے کی والدہ اوردادی سمیت دیگرگھروالےہیں کہ جن کی آنکھیں اپنےلاڈلےکی یاد میں رو رو کر پتھرا گئی ہیں۔


بچے کےغائب ہونےکے8ویں دن گٹرسےلاش ملنےنےکئی سوالات کو جنم دیا ہے، والدین کاشبہ ہےکہ بچےکو7ویں دن جرم چھپانے کیلئےمار کر گٹرمیں پھینکاگیا،ان کامطالبہ ہے کہ قاتلو ں کا کھوج لگاکرپھانسی پر لٹکایا جائے۔

مزید خبریں :