11 جولائی ، 2016
ہیومن رائٹس واچ کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریو ڈی جینرو کی ریاست میں پولیس کی غیر قانونی کلنگ سے نمٹنے کے لیے کئے گئے اقدامات ناکافی ہیں۔
109 صفحات پر مشتمل رپورٹ کو’Good police are afraid‘کے عنوان سے مرتب کیا گیا جس کے مطابق ریو ڈی جینرو میں پولیس تشدد سے مرنے والوں کی تعداد سے یہ پتہ چلتا ہے کہ عوام کی حفاظت کے لیے ریاستی اقدامات کیا ہیں۔
ہیومن رائٹس امریکی ڈویژن کے مینجنگ ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ پولیس اہکاروں کی جانب سے گالیاں اور تشدد جیسے مسائل نہ صرف عوام اور ان کے خاندانوں کے لیے نقصان دہ ہیں بلکہ یہ خود پولیس کے معیار اور کارگردگی پر سوالیہ نشان ہیں ۔تاہم اس ریاست میں عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
واچ ڈاگ کے مطابق ریو میں پولیس نے گزشتہ دہائی میں 8000 سے زائد افراد کو ہلاک کیارپورٹ ایسے وقت میں آئی جب جینرو ریاست کی جانب سے اولمپک گیمز میں عوام کی حفاظت کی یقین دہانی کروائی گئی۔
واچ ڈاگ کے مطابق 30 سے زائد ریو کے پولیس اہلکاروں کا انٹرویو کیا گیا جن میں سے کئی اہلکاروں نے مہلک طاقت کے استعمال کے تجربات کو بیان کیا اور 2 اہکاروں نے سزائے موت میں براہ راست ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔
ہیومن رائٹس واچ پولیس افسران بھی ان کے مجرمانہ رویے کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔