11 جولائی ، 2016
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ قائد ایم کیو ایم چاہتے ہیں کہ کارکنوں کی لاشیں گریں اور لاپتا ہوں، انہوں نے ہی کیمروں کے سامنے قتل کی دھمکیاں دی ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے پی ایس پی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں مزید کہا کہ متحدہ کے لاپتا کارکنوں کو دباؤ ڈال کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل کرنے کا الزام جھوٹا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کےقائداپنےلوگوں کوکہہ رہےہیں کہ پی ایس پی والےایم کیوایم والوں کومروانےآئےہیں،متحدہ قائدکواعتراض ہےکہ ہمارے لاپتاکارکنوں کو کیوں چھوڑاجارہاہے، ایم کیوایم کےقائداس لیےاسٹیبلشمنٹ کیخلاف باتیں کررہےہیں تاکہ ان کےکارکنوں پر بلڈوزر چلادیاجائے،ہم یہ بتارہےہیں کہ متحدہ قائد اور کارکنوں کو الگ کردیا جائے،ہمارےآنے کے بعد کراچی کے ضمنی انتخابات میں ووٹرٹرن آؤٹ 6 فیصد رہ گیا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیوایم کےقائدہمیں غلط سمجھ گئے،وہ سمجھ رہےتھےکہ ہم کارکنوں کوپکڑوانےکی بات کریں گے،ہم تو انہیں رہا کرانے کی بات کرتے ہیں،جب کارکنوں کو رہا کیا گیا تو ایم کیوایم کےقائدنےفاروق بھائی سےپریس کانفرنس کرادی،متحدہ کے قائدپریشان ہیں کہ کارکنوں کی لاشیں کیوں نہیں مل رہیں؟ کارکن لاپتا کیوں نہیں ہورہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مشکل کام کررہےہیں،پاکستان کوبچانےاورپاکستان کے لیے کام کررہےہیں،رہاکرائےگئےافراد میں کوئی بھی میرا بھائی یا رشتے دار نہیں،اسٹبلشمنٹ سےکہتاہوں کہ مہاجرعوام غلط نہیں،یہ تبدیل ہوناچاہتےہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ مہاجرعوام کے لیے بھی بلوچستان اور فاٹا کے لوگوں جیساپیکیج دیاجائے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اگرکوئی لڑکامیری پارٹی کےبینرتلےجرم کرےتو میں ذمے دار ہوں،ہم نے کسی کو اپنے پاس چھپا کر نہیں رکھا،ایم کیوایم کےقائدصرف ان لوگوں کی فریادسن لیں جن کے پیارے لاپتا ہیں، ایم کیوایم اتنی بڑی پارٹی ہےلیکن اس کےقائدنے35سال میں ایک آدمی بھی اپنا جانشیں نہیں چنا،ایم کیوایم کےاندرجس میں قیادت کی صلاحیت تھی اسےخودماردیا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کےقائدپارٹی کی بھلائی چاہتےتواپنےسامنےدوتین لوگوں کی صلاحیت نکھارتے، وہاپنی آخری سانس کےبعدمتحدہ قومی موومنٹ کو نہیں دیکھنا چاہیے، قائدتحریک اپنےکیسزبچانےکےلیےمتحدہ کواستعمال کر رہے ہیں،ایم کیوایم میں کئی لوگ ہیں جنھیں ہم خودبھی نہیں لیناچاہتے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا ک بھارتی فوج کی جانب سےمعصوم کشمیریوں کوشہید کرنےکی مذمت کرتےہیں،وزارت خارجہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کانوٹس لےاوربھارتی وزیرخارجہ سےبات کی جائے،عالمی برادرای کےسامنے کشمیر میں جاری جارحیت پر آوازاٹھائی جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ لانڈھی سیکٹرکےکارکن ریاض کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہیں،اداروں سےدرخواست کرتےہیں کہ لاشیں ملنےکاسلسلہ روکنےکی کوشش کی جائے ، لاشیں ملنےکے واقعات امن کا راستہ روک رہےہیں،کراچی میں ہونےوالےواقعات کودیکھتےہوئے3 مارچ 2016کوکراچی آئے،پاکستان پہنچ کراسٹیبلشمنٹ کو بتایا لوگوں کوپابندسلاسل کرنےایم کیوایم کےقائدکوفرق نہیں پڑےگا،ایم کیوایم کےقائدچاہتےہیں کہ انہیں لاشیں ملیں۔
مصطفیٰ کمان نے یہ بھی کہا کہ متحدہ کےکارکنوں اورووٹروں کوپیغام دیاکہ انہیں غلط راستےپرلےجایاجارہاہے، ایم کیوایم کےقائداپنےمقدمات سےبچنےکیلئےکارکنوں کی وفا داری بیچ چکے ہیں،وہ کراچی کےمینڈیٹ کواسکاٹ لینڈیارڈکےپاس گروی رکھ چکےہیں،وہ صرف اپنی جان بچانا چاہتے ہیں،اس لیےانہوں نےکراچی کےعوام کامینڈیٹ بیچ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مہاجروں،اردوبولنےوالوں،ایم کیوایم کےکارکنوں کو مبارکبادپیش کرتاہوں جنھوں نےہماری آوازپرلبیک کہا،آج پاک سرزمین پارٹی لاکھوں لوگوں کی پارٹی ہوچکی ہے،پنجاب میں 20، حیدرآباد میں 20، میرپورخاص میں 9اورسکھرمیں 3 دفاترمیں پی ایس پی کاکام ہورہاہے،مشرق وسطیٰ، امریکا،آسٹریلیااورکینیڈامیں پی ایس پی کےدفاترکھل چکے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ جوباتیں فاروق ستارکہتےہیں وہ میں ایم کیوایم کےقائدسےمنسوب کرتاہوں،فاروق بھائی کوئی لفظ خود سےنہیں کہتے،اسی لیےان کےالفاظ ایم کیوایم کےقائدسےمنسوب کرتاہوں،فاروق بھائی کوتو بھرےمجمع میں گالیاں بک کرذلیل کردیا گیا،ہم واقعی متحدہ کےکارکنوں کی فہرست لیکرگھوم رہےہیں،ہمارےپاس ان کارکنوں کی فہرست ہےجن کےاہلخانہ ہمارےپاس آرہےہیں کہ ان کےپیارےلاپتاہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک دفعہ ڈی جی رینجرزنےہمیں بلایا،سب کو بتاکران سےملنےگئے،جیلوں اور90 دن کی حراست میں قید متحدہ کےکارکنوں کی فہرست لیکرڈی جی رینجرز کے پاس گئے، ہماراکہناہےکہ ان کارکنوں کاکوئی قصورنہیں،انھیں بہکایاگیاہے،انھیں ایک موقع دیاجائے، ہماری ڈی جی رینجرز سے درخواست تھی کہ متحدہ کے لاپتا کارکنوں کو بازیاب کرایاجائے،11جون 2016ء کومتحدہ کےقائد نےکہا کہ اگرمیں کارکن ہوتاتو100لوگوں کو ضرور مارتا،متحدہ کےقائدنادانی میں کچھ نہیں کر رہے ۔