11 جولائی ، 2016
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے، اس دوران قابض فوج کی فائرنگ سے 30کشمیری شہید اور 450سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
چند روز قبل حریت پسند نوجوان برہان مظفروانی کی شہادت نے جدوجہد آزادی میں نئی روح پھونک دی، شہید برہان کی نماز جنازہ میں ہزاروں کشمیریوں کی شرکت اور اس کے بعد مظاہروں سے بدحواس کٹھ پتلی انتظامیہ نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے پوری وادی کونوجوان کشمیریوں کے خون سے رنگ دیا ہے۔
آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے قابض فوج نے کرفیو لگا رکھا ہے جوتیسرے روز بھی جاری ہے، مقبوضہ وادی میں موبائل فون ،انٹرنیٹ سروس اور ٹرینوں کی آمدورفت بند ہے، قابض فوج نے سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں کو تین روز سے نظربند کررکھا ہے۔