19 جولائی ، 2016
پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل گرفتاری دینے بوٹ بیسن تھانے پہنچ گئے، جہاں انہوں نے خود کو گرفتاری کے لیے پیش کردیا،اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تھانے میں موجود تھی ۔
پولیس نے عبدالقادرپٹیل کو گرفتار کرکے سینٹرل جیل منتقل کرنے کے تمام انتظامات مکمل کرلیے، اس موقع پر پیپلز پارٹی کے کارکن بھی بوٹ بیسن تھانے پر موجود تھے جو عبدالقادرپٹیل کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔
گرفتاری سے قبل عبدالقادرپٹیل کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کسی کام میں مصروفیت کی وجہ سے کورٹ کچھ تاخیر سے پہنچا، میں کمرۂ عدالت پہنچا ہی نہیں، مجھے کورٹ میں جانے نہیں دیا گیا، اس کا ثبوت یہ ہے کہ عدالت میں آج میری غیرحاضری درج ہوئی ہے، اس دوران مجھے پتا چلا کہ میری عبوری ضمانت مسترد ہوگئی ہے، جس کے بعد میں بڑے سکون سے باہر آیا اور گاڑی میں بیٹھ کر اپنے وکیل دوست کے یہاں گیا کہ ان سے مشورہ کر سکوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں لندن سے آیا ہی رینجرز کے خط کی بنیاد پر ہوں، جب میں وہاں سے چل کر آسکتا ہوں تو میں کورٹ سے کیوں فرار ہوں گا، جب کہ میڈیا میں یہ خبریں چلنے لگیں کہ میں عدالت سے فرار ہوگیا، اسی لیے میں اس وقت گرفتاری دینے آیا ہوں کہ میرے خلاف جو منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے اسے دور کیا جاسکے۔