20 جولائی ، 2016
ترکی میں ناکام بغاوت کے الزام میں 50 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار، برطرف یا معطل کردیا گیا ہے، گولن تحریک سے وابستگی کے شبہے میں 900 پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا۔
اسکے علاوہ ننانوے گرفتارجرنیلوں، ملٹری ججز اور پراسیکیوٹرز کے خلاف فرد جرم عائد کردی گئی ہے، تمام ماہرین تعلیم اور دانشوروں کے بیرونِ ملک جانے پر عارضی پابندی عائد ہے۔
ناکام بغاوت کے بعد کریک ڈاؤن کا دائرہ شعبہ تعلیم اور میڈیا تک بڑھا دیا گیا ہے، اساتذہ، تعلیمی عملہ، وزارت داخلہ، وزارت خزانہ اور وزیراعظم کے دفتر سے بھی سیکڑوں افراد کو برطرف کردیا گیا ہے۔
ریڈیو اور ٹی وی چینلز کے24 لائسنس منسوخ کردیئے گئے ہیں، صدر طیب اردوان کی جماعت کی 3 لاکھ ای میلز جاری کرنے پر وکی لیکس کی ویب سائٹ بھی بند کردی گئی ہے۔
دوسری طرف فتح اللہ گولن کی امریکا سے حوالگی کے لیے باضابطہ درخواست بھی تیار کی جا رہی ہے۔